کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 166
پہلی بحث : … یہودیوں کا بادشاہت آل داؤد میں محدود کرنا
حضرت داؤد علیہ السلام کا شمار شاول ( طالوت ) کے بعد بنی اسرائیل کے دوسرے بادشاہ کے طور پر ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کے لیے ملک اور نبوت کو جمع کیا تھا۔ یہ واقعہ جالوت (فلسطینی لشکر کے انتہائی جابر کمانڈر) کے قتل کے بعد کا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿ وَقَتَلَ دَاوُدُ جَالُوْتَ وَآتَاہُ اللّٰہُ الْمُلْکَ وَالْحِکْمَۃَ وَعَلَّمَہُ مِمَّا یَشَائُ ﴾ (البقرہ :۲۵۱)
’’داؤد نے جالوت کو قتل کر ڈالا اور اللہ نے اُس کو بادشاہی اور دانائی بخشی اور جو کچھ چاہا سکھایا۔‘‘
حضرت داؤد علیہ السلام کاجالوت کو قتل کرنے کا قصہ سفر صموئیل اول اصحاح ستر ہ(۱۷) میں آیا ہے۔ (اس میں جوکلام وارد ہوا ہے اس میں سے) کچھ حصہ میں یہاں پر ذکر کررہا ہوں :
’’ شاول اور بنی اسرائیل کے لوگ جمع ہوئے، اور وادی ٔ بطم میں پڑاؤ ڈالا اور جنگ کے لیے فلسطینیوں کے چیدہ چیدہ لوگوں کا چنا ؤ کیا۔ فلسطینی یہاں ایک پہاڑ پر تھے۔جبکہ بنی اسرائیل دوسری جانب پہاڑ پر تھے۔ اور ان دونوں کے درمیان وادی حائل تھی۔ فلسطینیوں کے لشکر سے ایک بہادر مقابلے کے لیے للکارتا ہوا نکلا ؛ اس کا نام جلیات تھا ؛ علاقہ ’’جت ‘‘ [فلسطین کا ایک شہر ] سے تعلق رکھتا تھا۔ جس کا قد چھ ہاتھ اور ایک بالشت تھا۔ اور اس کے سر پر پیتل کا خود تھا۔ اس نے ایک (مچھلی نما ) درہ پہن رکھی تھی ؛ اس درہ کا وزن ۷۵۰۰۰ (پچہتر ہزار ) گرام تھا۔ اور پیتل کے جراب (حفاظتی لباس) اس کی ٹانگوں پر تھا، پیتل کا ایک چھوٹا نیزہ اس کے کندھوں کے درمیان تھا۔ اور اس کے نیزوں کا رنگ نساج کے کپڑے کی طرح تھا۔اور اس نیزے کے چھ سو دانت ( پھل )نئے تھے۔ اورتیر اٹھانے والا اس کے آگے آگے چل رہا تھا۔ پھر اس نے کھڑے ہو کر بنی اسرائیل کی صفوں کی طرف متوجہ ہوکر آواز لگائی :’’ تم کیوں نکلے ہو؟ تاکہ جنگ کے لیے صف بندی کرو۔ دیکھو:میں فلسطینی ہو ں، اور تم شاول کے غلام ہو۔ تم اپنے میں سے ایک آدمی کو چن لو جو میرے ساتھ مقابلہ کے لیے آگے بڑھے۔ اگر وہ قدرت پاگیاکہ وہ مجھ سے لڑے اور جنگ کرے ؛ تو ہم تمہارے غلام بن جائیں گے اور اگر میں اس پر قدرت پا گیا اور اسے قتل کرڈالا تو تم ہمارے غلام بن جاؤگے اور ہماری خدمت کروگے۔ فلسطینی چالیس روز تک صبح و شام آگے بڑھتا، اور کھڑا ہوجاتا …تو داؤد نے شاول سے کہا : کسی کا دل اس سبب سے پست[چھوٹا] نہ ہو۔ آپ کا غلام جائے گا اور اس فلسطینی سے جنگ کرے گا۔ تو شاول نے داؤد سے کہا : ’’ تم اس بات کی طاقت نہیں رکھتے کہ جاکر