کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 132
ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا۔ ایسی ہی بات یہود اور نصاریٰ نے کہی تھی کہ : ﴿وَقَالُوْا لَنْ یَّدْخُلَ الْجَنَّۃَ اِلَّا مَنْ کَانَ ہُوْدًا أَوْ نَصَارَی﴾ (البقرہ: ۱۱۱) ’’ اور (یہودی اور عیسائی) کہتے ہیں کہ یہودیوں اور عیسائیوں کے سوا کوئی جنت میں نہیں جائے گا۔‘‘ ۳۸۔ ان مشابہات میں سے ایک حیوانی مجسمے بنانا ہے۔ جیسے یہودی اور عیسائی کرتے ہیں۔ حالانکہ ذی روح چیزوں کی تصاویر بنانے پر بہت سخت وعید وارد ہوئی ہے۔ صحیح بخاری اور دوسری کتابوں میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( لَعَنَ اللّٰہُ الْمُصَوِّرِیْنَ۔)) [1] ’’ تصویر یں بنانے والوں پر اللہ کی لعنت ہو۔‘‘ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک اللہ تعالیٰ مصور کو قیامت کے دن حکم دیں گے کہ اپنی تخلیق کردہ تصویر میں روح پھونکے، اور وہ ہر گز روح نہیں پھونک سکے گا۔ ‘‘[2] اور ملائکہ ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں ذی روح کی تصاویر ہوں۔ ۳۹۔ ان میں ایک : ائمہ [مسلمان حکمران ] کی نصرت سے پیچھے رہنا ہے۔ جیسا کہ انہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ، حضرت حسین رضی اللہ عنہ اور حضرت زید (بن حسین ) کے ساتھ کیا۔ اللہ تعالیٰ انہیں رسوا کرے ؛ اہل ِ بیت سے محبت کے کتنے بڑے دعوے کرتے ہیں، اور ان کی نصرت کے وقت کتنے بزدل ثابت ہوتے ہیں۔ یہود نے بھی تو اپنے نبی موسیٰ سے یہی کہا تھا : ﴿ فَاذْہَبْ أَنْتَ وَرَبُّکَ فَقَاتِلَا اِنَّا ہٰہُنَا قَاعِدُوْنَ﴾ (المائدہ:۲۴) ’’تم اور تمہارا رب جاؤ اور لڑو ہم یہیں بیٹھے رہیں گے۔‘‘ ایک مشابہت یہ بھی ہے کہ ان کی شکلیں بگاڑدی گئی ہیں۔ یہ روایات میں آیا ہے کہ اس امت میں بھی تقدیر کو جھٹلانے والوں کی شکلیں بگڑیں گی، اور زمین میں دھنسنے کے واقعات پیش آئیں گے۔ یہ لوگ تقدیر کو جھٹلاتے ہیں ؛ اس وجہ سے کئی بار بلاد عجم میں ان کے ساتھ زمین میں دھنسنے کے واقعات پیش آچکے ہیں۔ ۴۰۔ ایک مشابہت یہ بھی ہے کہ یہود پرذلت اور رسوائی مسلط کردی گئی ہے ؛ بھلے وہ جہاں کہیں بھی ہوں، ان(روافض ) پر بھی ذلت مسلط ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس ذلت اور خوف کے مارے انہوں نے تقیہ کا عقیدہ ایجاد کیا۔ ۴۱۔ ان مشابہات میں سے ایک یہ ہے کہ یہود تورات کواپنے ہاتھوں سے لکھتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی جانب