کتاب: تحفہ شیعیت - صفحہ 126
بناکر میرے سامنے پیش کردیں، اور میرے گھر کو سونے سے بھر دیں، اور میں جناب سید نا علی رضی اللہ عنہ پر ایک ہی جھوٹ بولوں، تو وہ ایسا کر گزریں گے۔ مگر اللہ کی قسم ! میں حضرت علی رضی اللہ عنہ پر جھوٹ ہر گز نہیں بولوں گا۔اے مالک ! میں نے تمام بدعتی فرقوں کا مطالعہ کیا ہے، رافضہ سے بڑھ کر بیوقوف کسی کو نہیں پایا۔اگر یہ لوگ چوپائے ہوتے تو گدھے ہوتے؛ اور اگر پرندوں میں سے ہوتے تو کوّے ہوتے۔ ‘‘
پھر فرمایا : ’’ میں تمہیں گمراہ کرنے والی ہوا پرستی سے ڈراتا ہوں، اور سب سے بڑی گمراہی (اورہوا پرستی ) رافضیت ہے۔ بیشک یہ اس امت کے یہودی ہیں، اسلام سے ایسے ہی بغض رکھتے ہیں جیسے یہودی عیسائیت سے بغض رکھتے ہیں۔انہوں نے اللہ کی رضامندی حاصل کرنے کیلئے اسلام قبول نہیں کیا، بلکہ اہل اسلام پر غصہ ٹھنڈا کرنے اور ان پر سر کشی کرنے کیلئے اس کا اظہار کیا۔ حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے انہیں آگ میں جلایاتھا اور مختلف علاقوں میں جلاوطن کیاتھا۔ انہی میں سے ایک عبد اللہ بن سبا بھی تھا جسے ساباط کی طرف جلا وطن کیا۔ اور عبد اللہ بن سباب کو حازر کی طرف ؛ اور ایسے ہی ابو الکروس کے ساتھ بھی ہوا۔ اس لیے رافضی آزمائشیں بھی یہودی آزمائشیں ہیں۔٭ (اور عقائد بھی ایسے ہی ہیں ؛مثلاً) :
۱۔ یہودی کہتے ہیں کہ بادشاہی صرف آل ِ داؤد میں ہی ہوسکتی ہے۔ اور رافضی کہتے ہیں : کہ خلافت (اور امامت) صرف آل علی بن ابی طالب میں ہی ہوسکتی ہے۔
۲۔ یہودی کہتے ہیں کہ : جہاد اس وقت تک نہیں ہوگا جب تک مسیح منتظر نہ آجائے۔ رافضی کہتے ہیں : جہاد اس وقت تک نہیں ہوگا جب تک مہدی منتظر نہ آجائے ؛ اور آسمان سے اس کے اسباب نازل نہ ہوجائیں۔
۳۔ یہودی نماز ِ مغرب میں تاخیر کرتے ہیں یہاں تک کہ ستارے آپس میں مل جائیں۔رافضی بھی ایسے ہی (نماز مغرب ) میں تاخیر کرتے ہیں۔
۴۔ یہودی تین طلاق کی کوئی اہمیت نہیں سمجھتے، ایسے رافضی بھی کرتے ہیں۔
۵۔ یہودی عورتوں کی عدت کا نظریہ نہیں رکھتے۔ رافضی بھی ایسے ہی کرتے ہیں۔
۶۔ یہودی ہر مسلمان کا خون بہانا حلال سمجھتے ہیں۔ رافضی بھی یہی عقیدہ رکھتے ہیں۔
۷۔ یہودیوں نے تورات میں تحریف کی، رافضیوں نے قرآن میں تحریف کی۔
۸۔ یہود جبرئیل سے بغض رکھتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ : یہ ملائکہ میں سے ہمارا دشمن ہے۔ ایسے ہی رافضہ بھی کہتے ہیں کہ : ’’ جبرئیل نے غلط کیا وحی لے کر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چلا گیا، اور حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کو چھوڑ دیا۔‘‘
۹۔ یہودی اونٹ کا گوشت نہیں کھاتے۔ رافضی بھی ایسے ہی کرتے ہیں۔
٭ یہاں سے یہودی رافضی مشابہت کو نمبر وار ذکر کیا جائے گا۔
[1] الفرق بین الفرق ص ۲۳۵۔
[2] منہاج السنۃ ۱/ ۲۲۔