کتاب: تلاوت قرآن میں قراء کرام کے اسالیب - صفحہ 73
کریں اور جو کوئی دوسرا لائے اس میں رغبت کا اظہار کریں۔‘‘تو یہ آیت کریمہ نازل ہوئی اس مرسل کے شواہد بھی موجود ہیں۔ [1] اور اس تفسیر کی تائیدجو ابن ابی ملیکہ: [2] عن عبیداللّٰہ بن أبی نھیک[3] کے طریق سے مروی ہے کہتے ہیں: مجھے بازار میں سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ ملے تو انھوں نے کہا:کمائی کے تاجرو !میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ’’ جو قرآن کے ساتھ مستغنی نہیں ہوتا وہ ہم میں سے نہیں‘‘[4] ابو عبید قاسم بن سلاّم اسی تفسیر کی پسندیدگی میں کلام عرب سے استشھاد کرتے ہوئے اعشی کاقول نقل کرتے ہیں: میں عراق میں ایک کمزور آدمی تھا ، کم اونٹوں والا طویل تغنّی والا [5] یعنی کثرت استغناوالا۔ مغیرۂ بن حبناکہتے ہیں: [6] ہم دونوں اپنے بھائی کی زندگی میں ہی مستغنی ہیں اور ہم جب مرجائیں تو اور زیادہ مستغنی ہوتے ہیں۔
[1] ابن ھبیرۃ بن ابی وھب مخزومی ثقہ، ابن مسعود سے ارسال کرتے ہیں (تقریب 2/344). [2] الطبری: 7/21 طبع بولاق، الدرالمنثور ابن اَبی حاتم:5/148طبع ایران ۔ مراسیل ابو داؤد:ص 320 تحقیق شعیب الأرنا ؤوط اور دیکھیے امام شوکا نی کی فتح القدیر:4/209 امام ابن کثیر نے امام بخاری کے اس استشہاد کو نقل کیا تاہم کچھ ذکر نہیں کیا کیونکہ جس معنی کی طرف امام بخاری نے اشارہ کیا وہ (یتغنی) میں شامل ہے جیسا کہ اس کا بیان آرہا ہے. [3] آپ کا نام عبداللہ بن عبیداللہ بن أبی ملیکہ تمیمی مدنی ہے۔ کبارتابعین میں سے ہیں ۔ أصحاب محمد صلی اللہ علیہ وسلم میں سے تیس صحابہ کا زمانہ پایا۔ محمد بن حبان کہتے ہیں اسّی 80 صحابہ کرام کی زیارت کی۔ (مشاھیر علماء الأمصار: ص82). [4] سنن أبی داؤد:2/74۔ فضائل القرآن ابن کثیر کی تفسیر کے آخر میں ص33۔ابن خریس نے فضائل القرآن میں ذکرکیاہے اورابن حجر رحمہ اللہ کی طرف منسوب کیاہے۔ (فتح الباری: 9/69). [5] دیوانٔ اعشی:ص 75 شرح و تعلیق د.محمدمحمدحسین طبع بیروت: 1974. [6] ان کا ترجمہ دیکھیے (الشعروالشعراء ابن قتیبہ ص 406 ).