کتاب: تلاوت قرآن میں قراء کرام کے اسالیب - صفحہ 22
رسم کے احتمال سے ناظم کی مرادیہ ہے کہ وہ خط عثمانی کے موافق ہو چاہے بطور احتمال ہی ہو، صحت ِاسناد سے ناظم کی مراد تواترہے لیکن نظم میں صحت کا حکم ذکر کیا ہے اگر ہم یہ کہیں ان کا ارادہ صحت سند کا ہے درجہ تواتر کا نہیں تویہ بات مردود ہے اور عنقریب اس کا بیان آرہا ہے۔
باقی رہی بات نحوی وجہ کی مطابقت کی تو حقیقتاً یہ شرط نہیں بلکہ تحصیل حاصل ہے۔ پس جو قرأت سندِ تواتر سے خط عثمانی کے موافق ثابت ہو جائے اس کو نحویوں پہ پیش نہیں کیا جائے گا بلکہ اس سے نحوی استفادہ کریں گے چاہے وہ اس کو نہ ہی جانتے ہوں ۔