کتاب: تلاوت قرآن میں قراء کرام کے اسالیب - صفحہ 192
دانی نے اپنی سند سے [1] شبل بن عباد[2] سے روایت کیا ہے وہ کہتے ہیں میں نے عبداللہ بن محیصن اور عبداللہ بن کثیرقاری کو دیکھا جب وہ ’’ ألَم نَشْرَحَ ‘‘ پر پہنچتے تو تکبیر کہتے یہاں تک قرآن ختم ہوجا تا اور کہتے تھے ہم نے مجا ہد کوایسے کر تے ہوئے دیکھا ہے اور مجاہد ابن عباس کے حوالہ سے یہی کہتے ہیں عبدالملک بن جریج[3] مجاہد سے روایت کر تے ہیں وہ ’’ والضحیٰ ‘‘سے ’’الحمد‘‘تک تکبیر کہتے ۔[4] ابن جریج کہتے ہیں میرا خیال ہے کہ امام اور غیر امام دونوں کے لیے جائز ہے سفیان بن عیینہ کہتے ہیں[5] میں نے حمیدا عر ج کو دیکھا لوگ ان کے ارد گر د تھے وہ انہیں پڑ ھا رہے تھے جب وہ ’’ والضحی‘‘ پہ پہنچے تو ہر سور ت ختم ہونے پہ تکبیر کہی۔
[1] جامع البیان ( ق /371ب) فرماتے ہیں: قال ثنا فارس بن احمد قال ثناعبداللّٰه بن الحسین قال ثناابو الحسین علی بن الحسین معروف قال ثنا شازان بن سلمۃ قال ثنا الولید بن عطار عن الحسن بن محمد بن عبیدا للّٰہ بن ابی یزید قال اخبرنی شبل بن عباد قلت: شاذان نضر بن سلمۃمروزی ہیں ابو عمرو نے ان کی بہت تعریف کی ہے ابن حبا ن فرماتے ہیں ان سے سوائے اعتبار میں روایت جائز نہیں۔ ( المیزان 4/257). [2] شبل بن عباد مکی ابن کثیر کے ساتھی ہیں اہل مکہ کے مقری ہیں ان سے سفیان بن عیینہ نے حدیث بیان کی اور ابن معین نے ان کی تو ثیق کی ہے ان کی احادیث بخاری ، ابوداؤد ، اور نسائی میں ہیں 148ہجری کے بعد فوت ہوئے ۔ (معرفۃ القراء 1/129). [3] جامع البیان ( ق 372ب) کے نسخہ خطی میں ہے ۔ یہ عبدالحمید بن جریج ہیں اور جو مجاہد سے روایت کر تے ہیں وہ عبدالملک ہیں اوران کی روایت میں اختلاف ہے البتہ مجھے ان کے متعلق علم نہیں. [4] اس کی سند دانی کے ہاں ہے ثنا ابو الفتح ، قال ثنا عبداللّٰہ ، قال ثنا علي بن حسن قال ثنا قنبل بن عبدالرحمان بن قنبل قال ثنا احمد بن عو ن القد س قال ثنا عبدالملک بن جریج، اورایک اور سند سے بھی عبدالملک بن جریج عن مجاہد ثابت ہے کہ وہ ’’الضحیٰ‘‘سے ختم قرآن تک تکبیر ا ت کہتے۔ (مختصر ). [5] دانی فرماتے ہیں: حد ثنا ابوالفتح ، قال ثنا عبداللّٰه ، قال ثنااحمد (ابن موسی ابن مجاہد) قال ثنا: عبداللّٰه ( ابن سلیمان ) قال ثنا یعقوب ( بن سفیان ) قال ثنا الحمیدی ، قال ثنا سفیان ابن عینیۃ پھر حدیث ذکر کی.