کتاب: تلاوت قرآن میں قراء کرام کے اسالیب - صفحہ 189
کرتے ہیں۔ اس حدیث کو اہل عراق نے ان سے روایت کیاہے۔جبکہ اہل مغرب نہیں کرتے [1] نیز قراء میں سے ابن کثیر کے علاوہ اس روایت کوابو عمر و بصری نے[2] بروایت سوسی[3] عن ابی جعفر[4] روایت کیا ہے جو کہ معمری[5] کی روایت ہے بلکہ تکبیر تو تمام قرا ء سے
[1] قنبل سے ا ہل عراق تکبیر ات کو نقل کرتے ہیں جیسا کہ ’’ ا لجامع فی القراء ت العشر‘‘ میں مذ کور ہے اور ’’التلخیص فی القراء ت الثما ن‘‘ میں بھی جو کہ ابو معشر عبدالکریم بن عبدالصمد کی تالیفات ہیں اس طرح ابوعز محمد بن حسین بن بندار قلا نسی واسطی کی کتا ب ’’ الار شا د ‘‘ اور ابو علاہمذا نی حسن بن احمد کی کتاب ’’الغایۃ ‘‘ میں اور سبط ابو منصور خیاط عبداللہ بن علی بغدادی کی ’’ الکفا یۃ‘‘ اور انہی کی کتاب ’’ المنہج فی القراء لثمان‘‘ میں اسی طرح یہ دونوں وجہیں امام شاطبی نے حر ز الا مانی میں ذکر کر تے ہوئے فرمایا۔ ’’ عن قنبل بعض تکبیرتلا ‘‘ اسی طرح دونوں وجہیں امام قنبل سے دانی نے تیسر میں بھی نقل کی ہیں۔ ( المختصر ). [2] قراء سبعہ میں سے ہیں ان کا نام زمان بن علا تمیمی مازنی بصری ہے ۔بصرہ کے کبار تا بعین میں ان کا شمار ہو تا ہے 67ہجر ی میں پیدا ہوئے ، انس بن مالک سے سماعت ثابت ہے ۔حسن بن ابی حسن بصری ، سعید بن جبیر اور حمیداعر ج مکی سے اور عاصم بن ابی نجو د وغیرہ سے قراء ا ت پڑھیں قرا ء سبعہ میں سب سے زیا دہ مشایخ انہی کے ہیں یہ154ہجری میں فوت ہوئے۔ (مشاھیر علماء الامصا ر153) (معرفۃ القراء لکبار 1/100)، (غایۃالنھایۃ 1/288). [3] ابو شعیب السوسی الرّقی ان کا نام صالح بن زیاد ہے ابو عمرو کی قراء ت کے ایک راوی ہے ابوحاتم کہتے ہیں صدوق، ذہبی نے فرمایا 261ہجر ی کی ابتدامیں تقریباً90سال کی عمر میں فوت ہوئے۔ (معرفۃ القراء 1/193) ،(غا یۃالنھایۃ 1/333). [4] ان کانام یزیدبن قعقاع ابوجعفرمخزومی مدنی ہے،قراء عشرہ میں سے ایک ہیں ،مشہورتابعی ہیں،اپنے غلام عبداللہ بن عیاش بن أبی ربیعہ مخزومی کوقرآن سنایا،امام ذہبی فرماتے ہیں:بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ انہوں نے ابوہریرہ اورابن عباس رضی اللہ عنہ کوبھی قرآن سنایا اسی طرح کہاجاتاہے کہ زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ کوبھی سنایا،ابن عمر رضی اللہ عنہ کے پیچھے نمازپڑھی، مدینہ میں ان کی وفات130ہجری میں ہوئی۔ (معرفۃ القراء 1/72) ،( مشاھیر علماء الامصا ر76)،(غا یۃالنھایۃ 2/382). [5] زبیر بن محمد بن عبدا للہ بن سالم بن عبداللہ بن عمر بن خطاب ابو عبداللہ عمری مسجدنبوی میں امامت کرواتے ابن جزری فرماتے ہیں’’ ثقہ‘ ‘ لوگوں نے ان کی روایت عن ابی جعفر کو تلقی با لقبول کا درجہ د یایہ 207ہجری کے بعد فوت ہوئے۔ (غایۃ النہایۃ 1/293).