کتاب: تلاوت قرآن میں قراء کرام کے اسالیب - صفحہ 178
ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مغر ب کی نماز میں سورہ اعراف پڑھی اور اس کو دونو ں رکعتوں میں تقسیم کیا ۔ زید بن ثابت سے روایت ہے انھوں نے مروان بن حکم کو کہا: ابو عبدالمالک کیا آپ مغرب کی نما ز میں ﴿قُلْ ہُوَ اللّٰہُ أَحَد﴾ اور ’’الْقَارِعَۃ ‘‘ پڑھتے ہو ؟ اور ایک روایت میں ہے آپ کو خیر ہے کہ ہرنمازِ مغرب میں قصار مفصل پڑھتے ہو ؟ انہوں نے کہا ہا ں زید رضی اللہ عنہ نے فرمایا قسم سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس نماز میں اطول الطولین پڑھتے ہوئے سناہے اور ایک روایت میں ہے مروان نے پوچھا اطول الطولین کیاہے تو انہوں نے فرمایا: سورہ اعراف[1] اور ایک روایت میں ہے اعراف اور انعام۔[2] نماز عشا: ابورافع[3] سے روایت ہے کہ میں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ عشاکی نماز پڑھی تو انہوں نے ﴿إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ﴾ پڑھی اور سجد ہ کیا ۔ میں نے ان سے پوچھا توانھوں نے کہا میں نے ابو قاسم کے پیچھے سجدہ کیا تھا تو تب سے سجدہ کرتا ہوں ۔[4] عبداللہ بن بریدہ[5] اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عشاکی نماز میں ﴿وَالشَّمْسِ وَضُحَاہَا﴾ اور اسی جیسی سورتوں کی تلاوت فرماتے۔[6] ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں عشاکی نماز میں’’ السماوات‘‘ پڑھنے کا حکم دیا اورایک روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نما زمیں السما ء یعنی ﴿وَالسَّمَائِ ذَاتِ
[1] البخاری ( 186،1 ) النسائی ( 169،2) اور یہ الفاظ نسائی کے ہیں. [2] ابوداؤد دیکھئے معالم السنن ۔ ( 1/386). [3] عبداللہ بن رافع قبطی ، ابورافع بنی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام ہیں۔ (تقریب 421،2) اور تھذ یب الکمال (370،34). [4] البخاری (1/186). [5] عبداللہ بن برید ہ بن حصیب سلمی خراسا ن کے مشہور تابعین میں سے ہیں مرو کے قاضی ہیں اور وہیں 115ھ میں فوت ہوئے۔ (مشاھیر علماء الامصار 125). [6] الترمذی (114،2).