کتاب: تلاوت قرآن میں قراء کرام کے اسالیب - صفحہ 170
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فجر کی نمازمیں سورہ یونس اور سورہ ھود پڑھی۔[1] ربیع بن عبداللہ بن ہدیر[2] کہتے ہیں: عمر رضی اللہ عنہ سورہ حدید اور اس جیسی سورتوں کی تلاوت فرماتے تھے۔ [3] حسین بن سمرہ[4] کہتے ہیں: عمر رضی اللہ عنہ نے فجر کی پہلی رکعت میں سورہ یوسف پڑھی پھر دوسری رکعت میں سورۃ نجم پڑھی اور سجدہ کیا پھر سجدہ سے اٹھ کر ﴿إِذَازُلْزِلَتِ الْاَرْضُ﴾ پڑھی ۔ [5] امام بخاری نے تعلیقاًروایت کیا ہے کہ عمر رضی اللہ عنہ فجر کی پہلی رکعت میں ایک سو بیس آیات کی تلاوت کرتے اور دوسری رکعت میں مثانی میں سے کوئی سورت پڑھتے ۔ [6] احنف[7] نے پہلی رکعت میں سورۃ کہف اور دوسری میں سورہ یوسف یا سورہ یونس پڑھی اور اس بات کا ذکر بھی کیا کہ میں نے عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ انھی سورتوں کی تلاوت میں نماز پڑھی۔[8] اور ایک روایت میں ہے۔ میں نے عمر کے پیچھے فجر کی نماز میں یونس اور ھود اور ان جیسی سورتوں کی تلاوت سنی ۔[9] ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے سورۃ انفال کی چالیس آیات کی تلاوت کی اور دوسری رکعت میں مفصل میں سے کوئی سورت پڑھی ۔[10]
[1] ایضاً. [2] تمیمی قریشی قریش کے فاضل اور مدینہ کے عابد ہیں، کبار تابعین میں سے ہیں93ہجری میں فوت ہوئے۔ (مشاھیر علماء الا مصارص70). [3] مصنف عبدالرزاق (2/116). [4] التاریخ الکبیر بخاری (2/3). [5] مصنف عبدالرزاق (2/116). [6] صحیح بخاری (1/188). [7] احنف بن قیس بن معاویہ تمیمی مسعدی ابوبکر بصری، آپ کا زمانہ تو پایا ہے لیکن دیکھ نہیں سکے، 67 ہجری میں فوت ہوئے۔ (تھذیب الکمال 2/282) . [8] صحیح بخاری (1/188). [9] مصنف ابن اَبی شیبہ (1/353). [10] بخاری تعلیقاً (1/188).