کتاب: تلاوت قرآن میں قراء کرام کے اسالیب - صفحہ 167
زہیر بن حرب[1] فرماتے ہیں، میں نے جابر بن سمرہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے متعلق پوچھا توانھوں نے فرمایا، آپ ان لوگوں کی طرح (لمبی ) نہیں بلکہ ہلکی نماز پڑھاتے تھے۔ انہوں نے مجھے یہ بات بھی بتلائی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فجر میں ﴿قٓ وَالْقُرآنِ الْمَجِیْدِ﴾ اور اس جیسی سورتوں کی تلاوت کرتے ۔ [2] قطبہ بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں۔ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی ، میں نے آپ کے پیچھے نماز پڑھی تو آپ نے ﴿قٓ وَالْقُرآنِ الْمَجِیْدِ﴾ کی تلاوت کی اور ﴿وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ﴾ تک پڑھا۔ (ق: 10) کہتے ہیں پس میں اسی کو دہرانے لگا اور مجھے پتہ ہی نہ چلا۔ [3] جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بھی ایسے ہی بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تم جیسے لوگوں کی طرح ہی نماز پڑھتے تھے تاہم آپ کی نماز ہلکی تھی یعنی تم لوگوں کی نماز سے ، آپ فجر کی نماز میں (الواقعہ) اور اس جیسی سورتوں کی تلاوت فرماتے۔[4] امام بخاری نے معلق روایت میں ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے نقل کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سورہ طور پڑھی۔[5] عمر و بن حریث رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں۔ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فجر کی نماز میں سناآپ ﴿إِذَالشَّمْسُ کُوِرّتْ﴾ پڑھ رہے تھے۔ [6]
[1] زہیر بن حرب بن شداد ابو خیثمہ نسائی ثقہ ، ثبت۔ (تقریب التھذیب 1/264). [2] مسلم (1/336/458) آپ کی ہلکی نماز سے مراد فجر کی نماز کے علاوہ نمازیں ہیں۔ دوسری نمازوں کو فجر کی طرح لمبا نہیں کرتے تھے. [3] مسلم (1/336/457). [4] مصنف عبدالرزاق (2/113) مستدرک حاکم (1/240) وقال:صحیح علی شرط مسلم. [5] صحیح بخاری (1/187). [6] النسائی (2/156).