کتاب: تلاوت قرآن میں قراء کرام کے اسالیب - صفحہ 15
یہ قرآن وحی کے ذریعے نازل کیا ہے۔‘‘
اور فرمایا:
﴿اِنَّ ہٰذَا الْقُرْاٰنَ یَہْدِیْ لِلَّتِیْ ہِیَ اَقْوَمُ وَیُبَشِّرُ الْمُؤْمِنِیْنَ﴾ (الاسراء: 9)
’’یقینایہ قرآن وہ رستہ دکھاتا ہے جو بہت ہی سیدھا ہے اور ایمان والوں کو خوشخبری دیتا ہے۔‘‘
اور فرمایا:
﴿الٓمّٓ ، ذٰلِکَ الْکِتٰبُ لَا رَیْبَ فِیْہِ﴾ (البقرۃ: 1)
’’الم ۔ اس کتاب ( کے کتاب اللہ ہونے ) میں کوئی شک نہیں۔‘‘
اور فرمایا:
﴿نَزَّلَ عَلَیْکَ الْکِتٰبَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقاً لِّمَا بَیْنَ یَدَیْہ﴾ (آل عمران: 3)
’’جس نے آپ پر حق کے ساتھ اس کتاب کو نازل فرمایا ہے ، جو اپنے سے پہلے کی تصدیق کرنے والی ہے۔ ‘‘
اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿قَدْ جَآئَ کُمْ مِّنَ اللّٰہِ نُوْرٌ وَّکِتٰبٌ مُّبِیْنٌ﴾ (المائدۃ: 15)
’’تمہارے پاس اللہ تعالیٰ کی طرف سے نور اور واضح کتاب آچکی ہے۔ ‘‘
اور فرمایا:
﴿وَہٰذَا کِتٰبٌ اَنْزَلْنٰہُ مُبٰرَکٌ مُّصَدِّقُ الَّذِیْ بَیْنَ یَدَیْہ﴾ (الانعام: 92)
’’اور یہ ایسی کتاب ہے جس کو ہم نے نازل کیا ہے بڑی بابرکت ہے اور اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے۔ ‘‘
ان دونوں ناموں کو اللہ تعالیٰ کے اس فرمان میں جمع کیا گیاہے۔:
﴿الٓرٰ تِلْکَ اٰیٰتُ الْکِتٰبِِ وَقُرْاٰنٍ مُّبِیْنٍ﴾ (الحجر: 1)