کتاب: تلاوت قرآن میں قراء کرام کے اسالیب - صفحہ 14
تمہید
القرآن الکریم
خاتم الرسل جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہونے والی کلام کے بہت سے نام ہیں اور اس کے بہت سے اوصاف ہیں ۔ کسی شے کے متعد د نام اور زیادہ اوصاف مسمی کے شرف اور موصوف کی عظمت و قدر کی دلیل ہیں ۔
کلام اللہ کے مشہور ترین ناموں میں سے ’’القرآن‘‘ اور ’’ الکتاب‘‘ ہیں۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿وَاُوْحِیَ اِلَیَّ ہٰذَا الْقُرْاٰنُ لِاُنْذِرَکُمْ بِہٖ وَمَنْ مبَلَغَ﴾ (الانعام: 19)
’’اور میرے پاس یہ قرآن بطور وحی کے بھیجا گیا ہے تاکہ میں اس کے ذریعے تم کو اور جس کو یہ پہنچے ان سب کو ڈراؤں۔‘‘
اور فرمایا:
﴿وَلَوْ اَنَّ قُرْاٰ نًا سُیِّرَتْ بِہِ الْجِبَالُ اَوْ قُطِّعَتْ بِہِ الْاَرْضُ اَوْ کُلِّمَ بِہِ الْمَوْتٰی﴾ (الرعد: 31)
’’اگر کسی قرآن (آسمانی کتاب) کے ذریعے پہاڑ چلادیے جاتے ، زمین ٹکڑے ٹکڑے کر دی جاتی یا مردوں سے باتیں کروائی جاتیں۔‘‘ (یعنی یہی قرآن ہی ہوتا )
اور فرمایا:
﴿نَحْنُ نَقُصُّ عَلَیْکَ اَحْسَنَ الْقَصَصِ بِمَآاَوْحَیْنَآ اِلَیْکَ ہٰذَا الْقُرْاٰنَ﴾ (یوسف: 3)
’’ہم آپ کے سامنے بہترین بیان پیش کرتے ہیں کیونکہ ہم نے آپ کی طرف