کتاب: تلاوت قرآن میں قراء کرام کے اسالیب - صفحہ 128
قرآن کے حزب ( حصے بنانا) اس باب میں ایک اور مسئلہ ہے اور وہ ہے: کتنی مدت میں قرآن ختم ہو ۔ قرآن مجید کے حزب میں اصل اوس بن حذیفہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہے: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ثقیف کے وفد حاضر ہوتے اور آپ سے مسائل دریافت فرماتے، ایک رات آپ صلی اللہ علیہ وسلم تاخیر سے حاضر ہوئے تو انہوں نے اس کی وجہ پوچھی ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’ میری تلاوت سے دو پارے باقی تھے تو میں نے ان کو ختم کیے بغیر آنا مناسب نہیں سمجھا۔‘‘[1] اوس کہتے ہیں میں نے اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا وہ کیسے قرآن کے حصے مقرر کرتے ہیں؟انہوں نے کہا: تین ، پانچ ، سات ،نو، گیارہ اور تیرہ اور مفصّل کا مستقل ایک حزب ہے۔ اسی طرح کی روایت ابن ہاد[2] کی ہے کہتے ہیں محمد سے نافع بن جبیر بن مطعم[3] نے پوچھا:کتنی مدت میں قرآن پڑھتے ہو؟ تو میں نے کہا جتنے آپ نے اس کے حزب بنائے ہیں تو انہوں نے کہا: ایسے نہ کہو کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میں نے قرآن کا ایک حصہ
[1] ابو داؤد: 2/55 ابن ماجہ: 1/427 ابن معین کہتے ہیں: اس حدیث کی سند صالح ہے جب کہ حزب القرآن میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ ثابت نہیں۔ دیکھیے حاشیہ مختصر سنن ابی داؤد 2/113 اور اسد الغابۃ:1/ 168-169۔ اسی حدیث سے بعض نے استدلال کیا ہے کہ صحابہ کرام کے ہاں سورتوں کی ترتیب یہی مشہور تھی جواب قرآن مجید میں ہے اس تخریب نبوی کی رمز بعض نے (فمی بشوق) ذکر کی ہے یعنی 1 فاتحہ سے مائدہ تک 2 مائدہ سے یونس 3 یونس سے بنی اسرائیل تک 4 بنی اسرائیل سے شعراء تک 5 شعراء سے الصّافات تک 6والصّافات سے سورۃ ق تک 7 حزب المفصل سورۃ ق سے آخر قرآن تک. [2] یزید بن عبداللہ بن أسامۃ بن ھادلیثی۔ 139 ھ میں مدینہ منورہ میں فوت ہوئے۔ ( تہذیب التہذیب:11/239 ). [3] تابعین میں سے ہیں 99 ھجری میں وفات پائی۔ (تہذیب التہذیب:1/404 ).