کتاب: تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی - صفحہ 519
السلام علیکم۔ کیا آپ یہ مطلع فرما کر ممنون احسان فرمائیں گے کہ کیا آپ(تمام اہل وہاب) کا عقیدہ ہے کہ اگر رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کا خیال نماز میں آجائے تو یہ خیال (نعوذ باللہ) گدھے اور بیل سے بدتر ہے، حالانکہ سورت فاتحہ میں ان نیک لوگوں کا ذکر ہے، جن کو نیک اعمال کے بدلے انعامات ملے اور برے لوگوں کو بد اعمال کے بدلے ان پر عذاب نازل ہوئے؟اسی طرح التحیات للہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر سلام پڑھا جاتا ہے، اپنے اور نیک لوگوں پر بھی اور دعا ((رَبِّ اجْعَلْنِي))میں اپنا، اپنی اولاد، ماں باپ اور تمام مومنوں کا ذکر آتا ہے۔ درود پاک میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی اولاد اور ابراہیم علیہ السلام اور ان کی اولاد پر درود پڑھا جاتا ہے؟
دعا گو:مرزا عمر بیگ نظامی(19/اسلام آباد، گوجرانوالہ)
جواب۔ محترم مرزا عمر بیگ صاحب، زاد عمر کم، السلام علیکم!
آپ کا مکتوب بدست سعید صاحب ملا۔ مسرت ہوئی کہ آپ حضرات نے ان مسائل کی تحقیق کرنے کی کوشش فرمائی، جو عموماًہمارے بریلوی علماء اور ان کے حاشیہ نشین عوام سے کہتے رہتے ہیں، حالانکہ دوسرے فریق کو ان کا علم بھی نہیں ہوتا اور یہ حضرات جلسوں اور منبروں پر ان کا اعلان فرما رہے ہوتے ہیں۔ یہ طریق بہت اچھا ہے، اس سے آپ کو بھی بصیرت حاصل ہوگی اور یہ حضرات بھی منبر و مجلس کی ذمے داریوں کو محسوس کریں گے اور بلا تحقیق دوسروں کو تہمت باندھنے سے پرہیز کریں گے۔
اب جواباً ترتیب وار ہماری گزارشات سنیے:
1۔ اہل وہاب کوئی مذہب نہیں، نہ ہم لوگ اہل وہاب یا وہابی کہلانا پسند کرتے ہیں۔ نجد کے ایک مشہور عالم کا نام محمد بن عبدالوہاب تھا، اس نے نجد اور قرب و جوار کے علاقوں میں وعظ و نصیحت کے ذریعے اصلاح کی کوشش کی۔ لوگوں کو شرک، قبرپرستی، بدعات اور غلط رسوم سے روکا۔ لوگوں نے ان کی سخت مخالفت کی، حتی کہ