کتاب: تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی - صفحہ 514
اس لیے ہر پیش آمدہ مسئلے کے متعلق کسی نئے اعلان کی ضرورت نہیں۔
14۔ سابقہ گزارشات کے بعد یہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ یہ فرضی شقیں جناب کی قانون دانی کی مرہون ہیں۔ کوشش تو یہی ہے کہ ائمہ کرام کے جو اقوال اختیار کیے جائیں، حضرات ائمہ کے ارشاد کے مطابق ان کے ماخذ پر نظر ہو، اس کے باوجود تصور نظر کا اعتراف ہے۔ فہم میں غلطی بھی ہو سکتی ہے۔ ممکن ہے ماخذ نہ ملے تو کوئی اور راہ اختیار کرنا پڑے۔
قلت فرصت کے باوجود انتہائی اختصار سے جوابی گزارشات آپ کے حسب الحکم ”الاعتصام“میں بھیج رہا ہوں۔ امید ہے بعد ملاحظہ اپنی رائے سے مطلع فرمائیں گے۔
یہ ملحوظ رہے کہ مناظرانہ انداز سے ان مباحث کو طول نہیں دینا چاہتا نہ اتنی فرصت ہی ہے، ورنہ آپ جانتے ہیں کہ ان مباحث میں کوئی چیز بھی حرف آکر نہیں سمجھی جا سکتی اور مزید در مزید بسط اسی طرح ہو سکتا ہے۔ اعلام الموقعین مترجم مل جائے تو ملاحظہ فرمالیں۔ اگر عربی زبان پر عبور ہو تو اعلام عبدالبر کی کتاب جامع بیان العلم و فضلہ احکام ابن حزم وغیرہ کتب ملاحظہ فرمائیں۔ [1]
والسلام
محمد اسماعیل گوجوانوالہ
[1] ۔ ہفت روزہ”الاعتصام“(شمارہ:17، جلد 44، 3/جون 1966)