کتاب: تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی - صفحہ 505
کے خلاف نہ ہو اور علمائے اہلحدیث کا مفتی بہ قول بھی ہو، اگر آپ ائمہ مجتہدین کے کسی قول کو موافق قرآن و احادیث پا کر اس پر فتوی دیں گے تو پھر آپ کو اس قول کا ماخذ قرآن حدیث سے ضرور پیش کرنا ہو گا، ورنہ اس مسئلے میں اسی امام کی اندھی تقلید ہوگی۔ (بخلاف اتباع کے) جو آپ کے نزدیک خود ان ائمہ مجتہدین کے قول کہ”دلیل کے بغیر ہمارے قول پر فتوی دینا حرام ہے وغیرہ “ کے مطابق جائز نہیں۔ والسلام عبدالخالق کندہ کوٹ