کتاب: تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی - صفحہ 499
”جن کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو وہ تمہاری طرح بندے ہیں۔ “
”یہ آیت صرف بت پرستوں کے لیے نہیں، کیونکہ((مِنْ دُونِ اللَّهِ)) میں عموم ہے، احکام میں الفاظ کے عموم کا اعتبار کیا جاتا ہے۔ “
اس کے بعد فرماتے ہیں:
”اگر کوئی کلمہ ٔ توحید کے ساتھ علی ولی اللہ، ابوبکر ولی اللہ کو ملائے تو اسے تعزیر لگائی جائے گی، اسی طرح ذکر اور وظیفہ کے طور پر محمد، یامحمد کہنا ناجائز ہے۔ “ (ارشاد الطالبین، ص:19)
نوٹ:ارشاد الطالبین فارسی میں ہے، اختصار کے لیے اُردو میں ترجمہ کردیا اور تلخیص بھی۔
قرآن مجید سے شرک اور دعوت لغیر اللہ کے لیے استدلال عجیب ہے، لیکن جب قوموں کے ذہن بگڑتے ہیں تو اس سے بھی زیادہ عجائبات کا ظہور ان سے ممکن ہوتا ہے۔ یہی حال ہمارے قبوری حضرات کا ہے، وہ قرآنِ عزیز سے شرک اور کفر کے لیے دلائل تلاش کرتےہیں!!
کتاب وسنت کا کام تو شرک اور بدعات کو مٹانا ہے نہ کہ ان کو قائم کرنا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری زندگی شرک کے خلاف اعلانِ جہاد تھی۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت اور اتباع کا یہ تقاضا ہے کہ ہم قبروں کےساتھ وہی سلوک کریں، جس کی اجازت دی گئی ہے، اور جن باتوں کی نہی فرمائی ہے، ان سے باز رہیں۔
جن کو ہم اولیاء اللہ سمجھتے ہیں، وہ اللہ اوررسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کے سبب اولیاء اللہ بنے ہیں۔ پس کتاب وسنت سے جس کام کی مخالفت ہوتی ہو، اس کا کیا جانا اولیاء اللہ کی محبت کے منافی ہے۔ جس دینی فعل وعمل پر کتاب وسنت کی چھاپ نہ لگی ہو، وہ معتبر نہیں، اوراس قسم کے تمام افعال عشق ومحبت کے تمام زبانی وعدوں کے باوجودآخرت کے خسران اوررسوائی کا باعث ہوں گے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو کتاب وسنت پر عامل ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین