کتاب: تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی - صفحہ 431
ان ائمہ کے علاوہ علامہ ابوبکر ابن العربی المالکی فرماتے ہیں:
((ان الحدیث لم یثبت)) (نیل:3/304)
اسی مضمون کی دوسری حدیث سنن ابن ماجہ میں حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، جس میں((فَنَبِیُّ اللّٰہِ حَیٌّ یُرْزَقُ)) کی زیادتی مرقوم ہے۔ [1](کتاب الجنائز، ص:119)
شوکانی رحمہ اللہ نے غالباً اس کو بسند جید لکھا [2] اور صاحب تنقیح الرواۃ نے بھی ان کی متابعت میں اس سند کو جید فرمایا ہے، [3] مگر یہ درست نہیں۔ حافظ سخاوی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
((رجاله ثقات لكنه منقطع)) (القول البديع، ص:119)
تعلیق سندھی حنفی علی ابن ماجہ(1/503) میں ہے:
(( منقطع في موضعين، لان عبادة روايته عن ابي الدرداء مرسلة، وزيد بن ايمن عن عبادة مرسلة، قاله البخاري)) [4]
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
((قال البخاري:زيد بن أيمن عن عبادة مرسل)) (تهذيب:3/398)
امام بخاری کا یہ ارشاد التاریخ الکبیر(2/354، قسم اول، طبع حیدردآباد) میں ہے۔
حضرت ابوالدرداء کی حدیث میں بروایت ابن ماجہ((فَنَبِیُّ اللّٰہِ حَیٌّ یُرْزَقُ)) زائد ہیں۔ [5] حدیث کے الفاظ سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ الفاظ مدرج ہیں۔ مجد بن تیمیہ نے منتقی میں اس زیادتی کا ذکر نہیں فرمایا۔ [6] شیخ عبدالحق محدث دہلوی نے”اشعۃ اللمعات“ میں
[1] ۔ سنن ابن ماجه رقم الحديث (1637)
[2] ۔ نيل الاوطار(3/304)
[3] ۔ تنقيح الرواة(1/355)
[4] ۔ یہ ((مصباح الزجاجة في زوائد ابن ماجه)) للبوصيري كے الفاظ ہیں۔ دیکھیں:مصباح الزجاجة (2/59)
[5] ۔ سنن ابن ماجہ رقم الحدیث(1637)
[6] ۔ نیل الاوطار شرح منتقی الاخیار(3/303)