کتاب: تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی - صفحہ 346
محمد بن طاهر المقدسي يفرقون بينهما بزيادة ياء في النسبة إلى المذهب. اھ)) (1/16) ”عراقی فرماتے ہیں قبیلہ ’بنو حنیفہ‘ اور مذہب ابو حنیفہ کی طرف نسبت میں حنفی درست ہے۔ لیکن بعض اہل حدیث کا خیال ہے کہ مذہب کی طرف نسبت میں حنیفی کہنا چاہئے۔ محمد بن طاہر مقدسی علمائے اہل حدیث سے بھی یہی فرماتے ہیں“ اور اس میں ان کی رائے لغت اور زبان کے ماہر کی حیثیت سے ہے۔ ٭ اذان اور اقامت میں لفظ اکبر کے اعراب کا ذکر فرماتے ہوئے لکھتے ہیں: ((وثانيها مخالفة لما فسره أهل الحديث والفقه. اھ)) (شامی :1/4041) ”راء پر اعراب اہل حدیث اور فقہاء کی تفسیر کے خلاف ہے۔ “ ٭ ((وقف على أصحاب الحديث لا يدخل فيه الشافعي إذا لم يكن في طلب الحديث ويدخل فيه الحنفي كان في طلب أولا. اھ)) (شامی :3/665) ”کسی نے اہل حدیث کے لئے کوئی چیز وقت کی تو شافعی اگر حدیث کا طالب علم ہو تو اسی میں شامل ہوگا۔ اور حنفی بہرحال شامل ہوگا، حدیث پڑھنے یا نہ پڑھے۔ “ سر دوستاں سلامت کہ تو خنجر آزمائی[1] ٭ خوارج کے متعلق علماء کا اختلاف ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ((ذكر في فتح القدير أن الخوارج الذين يستحلون دماء المسلمين وأموالهم ويكفرون الصحابة تحكمهم عند جمهور الفقهاء وأهل الحديث حكم البغاة ذهب بعض أهل الحديث إلى أنهم مرتدون قال ابن المنذر ولا أعلم أحدا وافق أهل الحديث على تكفيرهم. اھ )) (شامی 1/453) ”جمہور فقہاء اور اہل حدیث کے نزدیک خوارج باغی ہیں۔ بعض اہل حدیث
[1] ۔ تیری خنجر آزمائی سے د وستوں کا سر سلامت ہے۔