کتاب: تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی - صفحہ 319
جو کچھ عرض کیا گیا ہے، وہ عادت کے خلاف ہے۔ میں ان اجتہادی لغزشوں کی نمائش کا عادی نہیں، مگر آپ کا دعویٰ بے حد دلخراش تھا، اس لیے بادل نخواستہ حقیقت حال سے پردہ اُٹھانا پڑا۔ ؎ ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بدنام وہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا آپ غور فرمائیں !اصولاً آپ میں اور نواب صاحب رحمۃ اللہ علیہ میں کوئی فرق نہیں، صرف کتے اور شراب کا فرق ہے۔ اصولی اتحاد کے بعد جزوی اختلاف کی بنا پر اس قدر تیزی اہل علم کے لیے مناسب نہیں۔ پھر جو کچھ نواب صاحب نے فرمایا: یہ پوری جماعت اہل حدیث کا مسلک نہیں۔ جماعت میں ایسے لوگ بھی ہیں جو شراب کو احناف اور حنابلہ کی طرح نجاست مغلظہ سمجھتے ہیں۔ صریح دلائل کے فقدان کے باوجود میرا ذاتی رجحان اسی طرف ہے۔ اس لیے مناسب ہو گا کہ آپ بوقت ضرورت وہابی امام سے دریافت فرما لیں کہ وہ ام الخبائث کو پاک تو نہیں سمجھتے؟ اور وہ بھی اگر آپ کی طرح متعصب ہو تو دریافت کرے کہ جناب نے کچھ زیادہ تو نہیں پی اور مصلیٰ بھی ذبیحہ محرمہ سے نہیں بنوایا گیا؟ ہمارا مسلک آپ سے بالکل الگ ہے۔ ہم ہر مسلمان کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں، حنفی ہو یا اہل حدیث اور غیر مسلم حنفی کی اقتدا کے لیے تیار نہیں۔ یہ دونوں قسمیں آج کل عام ہیں۔ اہل حدیث اور حنفی کے لیے تو بحث کرتے ہیں، لیکن عملاً بلکہ عقیدتاً وہ غیر مسلم ہوتے ہیں، جھوٹ بد دیانتی سب کچھ کرتےہیں، لیکن حنفیت اور وہابیت کے لیے خوب لڑتے ہیں۔ ایسے لوگ کوئی نام رکھیں، ان کی نماز، اقتدا سب مشتبہ ہے۔ اور افسوس ہے کہ غیر مسلم حنفیوں کی بڑی کثرت ہے! پگڑی پر مسح: 3۔ سر پر مسح کرنا فرض ہے۔ احناف اس سے چوتھائی سر مراد لیتے ہیں، کیونکہ حدیث