کتاب: تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی - صفحہ 313
آپ کے سپرد کردیں گے، لیکن آپ یقین فرما ئیں کہ ان حالات میں یہ امامت پیٹ پوجا کا ذریعہ نہیں بن سکے گی۔ پانی کے مسئلے میں مَیں نے مختصراً چند گزارشات کر دی ہیں۔ ((ومن استزاد فلدنیا مزید )) شراب کی طہارت! 2۔ مولانا رضوی، مولانا نواب صدیق حسن خاں صاحب مرحوم پر اس لیے ناراض ہیں کہ نواب صاحب مغفور شراب کی نجاست کے قائل نہیں۔ یہ دوسری دلیل ہے جسے اہل حدیث کی اقتدا کے ناجائز ہونے کے متعلق پیش کیا گیا ہے۔ میرا ذاتی رجحان بھی اسی طرف ہے کہ شراب نجس ہے اور حنابلہ اور احناف کا مسلک اس میں صحیح ہے، لیکن مشکل یہ ہے کہ مسئلہ قیاسی نہیں ہے، اس کے لیے نص کی ضرورت ہے۔ نواب صاحب مرحوم کو اس پر اصرار نہیں، وہ بھی بین دلیل چاہتے ہیں جو بوقت تعارض ترجیح کا موجب بن سکے۔ فرماتے ہیں: ((وبالجملة فالواجب علی المنصف أن یقوم مقام المنع، ولایتزحزح عن ھذا المقام إلا بحجة شرعیة)) (الروضه الندية، ص:12) ”منصف مزاج آدمی کے لیے ضروری ہے کہ ایسے مسائل میں حجت شرعی کے سوا اپنے موقف سے نہ ہٹے۔ “ اس لیے بہتر ہو گا کہ رضوی صاحب شراب کی نجاست پر کوئی نص لائیں، جیسے شراب کی حرمت پر نص موجود ہے۔ مناسب ہو گا کہ فتوؤں پر زور ڈالنے سے زیادہ زور دلائل پر دیا جائے۔ ہمارے بریلوی دوستوں میں یہ بنیادی کمزوری ہے کہ یہ حضرات ہمیشہ جذبات سے خطاب فرماتے ہیں اور فتوؤں پر زیادہ زور ڈالتے ہیں، اور معقول آدمی کے لیے دونوں حربے بے کار ہیں۔ نواب صاحب مرحوم شراب کو پاک نہیں سمجھتے، بلکہ وہ آپ کے ساتھ متفق ہیں۔