کتاب: تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی - صفحہ 301
جس کی پابندی کتاب و سنت کے فہم میں حائل ہو۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے ارشادات گرامی سے تعلق کی نوعیت ایسی ہے کہ اس میں کسی ایسے واسطے کی گنجائش نہیں، جسے فسق و تقوی یا کفرو اسلام کا معیار قراردیا جائے۔ فکر و نظر، استنباط و استدلال کے لحاظ سے تمام ائمہ ہُدی اور اسلاف امت سے استفادہ خدا تعالیٰ کی نعمت ہے، جس سے کبھی انکارنہیں ہوا۔ آج جس قدر علوم و معارف موجود ہیں، تمام ائمہ فقہ و حدیث کا فیضان ہے، جس کا شکریہ ہم پر فرض ہے اور ہر وقت دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان پاکباز اور مقدس بزرگوں کی قبروں کو رحمت سے بھردے۔
مدیر رضوان نے بڑا کرم فرمایا کہ جس قدر کفر کا ذخیرہ ان کے دل میں موجود تھا، اسے ظاہر نہیں فرمایا، بلکہ اہل سنت و الحدیث کی اقتدا سے روکنے پر کفایت فرمائی۔ اللہ تعالیٰ انھیں اس کتمان کفر کی جزا عنایت فرمائے، لیکن یہاں ان کے کفر سے گھبراہٹ نہیں، بلکہ ان کے مصنوعی ایمان سے ہے، کیونکہ بریلوی اور رضائی ایمان سے کفر شاید حقیقت ایمان ہے!!
مدیر رضوان کی حنفیت کا آغاز قریباً مولوی احمد رضا خاں صاحب بریلوی سے ہوا اور ہمارے ایمان کا آغاز آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فداہ ابی وامی، سے ہوا۔ اگر ایسے حضرات ہماری مساجد میں تشریف نہ لائیں تو ہمیں کوئی شکایت نہ ہو گی اور ہم سے حلف مؤکد لیجیے کہ ہم آپ کو اپنی اقتدا کے لیے کبھی دعوت نہیں دیں گے، اور شاید گزشتہ سالوں میں بھی کبھی نہ دی ہو گی۔ ہماری مساجد بحمد اللہ اس گئے گزرے دور میں بھی آپ کی اکثرمساجد سے زیادہ آباد ہیں۔ یہاں اہل توحید کی بحمد اللہ اتنی کثرت ہے کہ حضرات اہل بدعت اور عباد القبور کی ضرورت ہی نہیں۔ یوں بھی اہل حدیث جس طمانیت سے نماز ادا فرماتے ہیں، آپ کو ان کی اقتدا ویسے ہی گراں پڑے گی۔ اس لیے ہماری یہ رائے ہی نہیں، بلکہ مخلصانہ مشورہ ہے کہ آپ کسی اہل سنت کی اقتدا نہ فرمائیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: