کتاب: تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی - صفحہ 293
شامل ہوگا، خواہ حدیث کا طالب علم ہو یا نہ ہو۔ اس کی دلیل یہ بتائی ہے:  ((لكونه يعمل بالمرسل ويقدم خبر الواحد على القياس)) (حوالہ مذکورہ) ”اس لئے کہ مرسل پر عمل کرتے ہیں اور خبر واحد کو قیاس پر مقدم سمجھتے ہیں۔ “ اس دلیل کی قدر وقیمت اہل علم سمجھ سکتے ہیں کہ مرسل کی قیمت بلحاظ حدیث کیا ہے اور خبر واحد کے ساتھ علماء اصول فقہ نے جو سلوک کیا ہے معلوم ہے۔ حالانکہ مسلک اہل حدیث احناف اور شوافع دونوں سے مختلف ہے۔ علامہ شامی فرماتے ہیں: ((ذكر في فتح القدير أن الخوارج الذين يستحلون دماء المسلمين وأموالهم ويكفرون الصحابة حكمهم عند جمهور الفقهاء وأهل الحديث حكم البغاة وذهب بعض أهل الحديث إلى أنهم مرتدون قال ابن المنذر لا أعلم أحدا وافق أهل الحديث على تكفيرهم . اھ)) (شامی:4/452) ابن ہمام فتح القدیر میں فرماتے ہیں کہ خوارج جو مسلمانوں کا قتل جائز سمجھیں اور صحابہ کو گالی دیں جمہور فقہاء اور اہل حدیث کے نزدیک وہ باغی ہیں۔ بعض اہل حدیث نے انہیں مرتد کہا ہے۔ ابن منذر کہتے ہیں کہ باقی فقہاء اہل حدیث سے متفق نہیں ہیں۔ شامی کے اقتباس سے معلوم ہوتا ہے کہ اہل حدیث ایک مستقل مکتبِ فکر ہے۔ کیا یہ تعصّب نہیں کہ شوافع کو وقف سے الگ کر دیا گیا۔ حالانکہ شوافع کا شغف سنت کے ساتھ احناف سے زیادہ ہے۔ تعصّب کی ایک اور بدبودار مثال ملاحظہ فرمائیے: تعصّب کی ایک اور بدبودار مثال ملاحظہ فرمائیے: