کتاب: تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی - صفحہ 281
امام بخاری فرماتے ہیں[1]: ((فليحذر امرء أن يتقول على رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم)) [2] (عون: ص1/382) یعنی آنحضرات صلی اللہ علیہ وسلم پر تقول اور جھوٹ سے ایسے لوگوں کو ڈرنا چاہئے۔ مسلم اور ابو داؤد کے اس مقام کو بغور ملاحظہ فرمائیں۔ معاملہ واضح ہے: (( لِمَنْ كَانَ لَهُ قَلْبٌ أَوْ أَلْقَى السَّمْعَ وَهُوَ شَهِيدٌ)) (ق:37) دوسری حدیث دوسری حدیث عبد اللہ بن مسعود سے مروی ہے۔ عبد اللہ فرماتے ہیں: (( فلم يرفع يديه إلا مرة واحدة)) (ابو داؤد: 1/272) ’’آپ نے صرف ایک دفعہ ہاتھ اٹھائے‘‘ ((قال أبو داؤد:  هذا مختصر من حديث طويل، وليس هو بصحيح علىٰ هذا اللفظ) (ص 1/273) اندریں صورت پہلی حدیث کا موضوع سے تعلق نہیں۔ دوسری باتفاق ائمہ حدیث ضعیف ہے۔ (( قال ابن مبارك: لم يثبت عندي قال أبو حاتم هذا حديث خطأ قال أحمد بن حنبل ويحيى بن آدم هو ضعيف وتابعهما البخاري علىٰ ذلك قال أبو داؤد و ليس بصحيح، قال الدارقطني: لم يثبت )) (عون المعبود: 1/ 272) ’’ابن مبارک فرماتے ہیں: حدیث ثابت نہیں۔ ابو حاتم فرماتے ہیں: یہ
[1] ے متعلق فرماتے ہیں:”لیکن انصاف کی بات یہ ہے کہ اس حدیث میں حنفیہ کا استدلال مشتبہ اور کمزور ہے۔۔۔ شاید یہی وجہ ہے کہ حضرت شاہ صاحب۔ نور اللہ مرقدہ۔ نے اس حدیث کو حنفیہ کے دلائل میں ذکر نہیں کیا۔ “( درسِ ترمذی از مولانا محمد تقی عثمانی:2/36) فیا للعجب۔۔ ! [2] ۔ جزء رفع الیدین للبخاری(36)