کتاب: تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی - صفحہ 25
غیر مربوط ہوں گے۔ اصولی مباحث ہوں یا فروعی، دونوں جماعتِ اہلحدیث سے متعلق ہیں اور مصنف نے کسی نقطے کی توضیح یا غلط فہمی کی تردید کے لیے اُن پر قلم اُٹھایا ہے۔ ایک نظر فہرست پر ڈالنے سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے:
پہلا عنوان:تحریک اہلِ حدیث کے مدوجزر سے متعلق ہے، جو صفحہ (185) پر ختم ہوا ہے۔
دوسرا عنوان:تحریک کے تاریخی موقف اور خدمات پر روشنی ڈالتا ہے، جو صفحہ (197) پر ختم ہوا ہے۔
تیسرا عنوان:برصغیر میں اہلِ توحید کی سرگرمیوں سے بحث کرتا ہے اور یہ صرف چند صفحات(199۔ 206) کو محیط ہے۔
چوتھا اور پانچواں عنوان: مسئلہ تقلید سے متعلق ہے او ریہ بحث صفحہ(295) پر ختم ہوئی ہے۔
چھٹا عنوان:اہل حدیث کی اقتدا پر روشنی ڈالتا ہے۔
ساتواں عنوان: پھر تحریک ہی سے متعلق ہے اور صفحہ (387) پر ختم ہوا ہے۔
نواں عنوان:زیارت قبور سے بحث کرتا ہے اور سابقہ مبحث ہی سے متعلق ہے۔
دسواں عنوان: مسلک اہلحدیث کے بارے میں سوالات وجوابات پر اورگیارھواں عنوان ایک استفسار کے جواب پر مشتمل ہے۔
ان عناوین میں سے بعض تو کسی نہ کسی تحریر کا جواب ہیں اور بعض کسی متعین تحریرکا جواب نہیں، پھر بھی کسی الزام کی تردید یا غلط فہمی کا ازالہ ان کا موضوع ہے۔ ان مباحث کو اگر آپ غور سے پڑھیں گے تو احساس ہوگا کہ مصنف کی حیثیت صرف ایک مناظر کی نہیں، جو خصم پر غلبہ چاہتا ہےبلکہ ان کے پیشِ نظر مقاصد اسلام کے تحفظ اور اتحاد امت کا اہم سوال ہے۔ انھوں نے صدرِ اول سے لے کر آج تک امت کے حالات کا مطالعہ کیا ہے اور یہ بات پوری طرح ان کی نظر میں ہے کہ اُمت کس طرح