کتاب: تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی - صفحہ 197
مناظرانہ سر گرمیاں: بعض بزرگوں نے مناظرات کی راہ اختیار کی۔ وقتی خطرات کے لیے یہ ایک مفید علاج تھا۔ ممکن ہے ان کی افادیت میں کسی دوست کو اختلاف ہو۔ لیکن وقت کی ضرورت کے لحاظ سے ان کے مفید ہونے میں شبہہ نہیں کیا جا سکتا۔ قادیانیت اور بعض دوسرے فرقوں نے عوام میں جس طرح بدعی خیالات کی اشاعت کرنی شروع کی تھی، اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جاتا تو آج پانی سر سے گزر گیا ہوتا۔ اگر صورت حال کو جلد ازجلد درست نہ کیا جا تا تو قادیانیت ایک عظیم فتنے کی صورت اختیار کر لیتی۔ نصف صدی کی یہ کوشش یقیناً ان فتنوں کے دفاع میں کافی مفید ثابت ہوئی، ورنہ انگریز بہادر کی عطا کردہ نبوت آج ایک مصیبت بن چکی ہوتی۔ میرا مقصدان گزارشات سے جماعت کی ان خدمات کا مختصر سا جائزہ لینا تھا، جو جماعت نے مختلف طریقوں سے ادا کیں، تاکہ عامۃ المسلمین اس بات کا اندازہ لگا سکیں کہ اس تحریک نے اسلام کے لیے کیا کچھ کیا اور ماضی اور مستقبل کی تحریکات اور اس تحریک میں کیا فرق ہے؟ اللہ تعالیٰ ہمیں اتفاق، خلوص اور عمل صالح کی توفیق عطا فرمائے، تاکہ ہم اسلام اور اہل اسلام کے لیے مفید تر ثابت ہو سکیں۔ (ہفت روزہ الاعتصام لاہور، 19/اگست، 1949؁ ھ)