کتاب: تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی - صفحہ 157
يعزم عليه مثل ما فعل في القصر 1 هـ)) ( حجة الله : 2/18))
”شارع حکیم علیہ السلام نے جمع تقدیم اور تاخیر دونوں کی اجازت دے دی، لیکن نہ اس پر ہمیشگی کا حکم دیا نہ اس پر تاکید فرمائی، جیسے نماز قصر کے لیے تاکید فرمائی۔ “
تکبیراتِ عیدین:
عید کی تکبیرات اور نماز عید کی ترتیب میں فقہائے اہل حدیث میں اختلاف ہے۔ شاہ صاحب فرماتے ہیں:
((يكبر في الأولى سبعا قبل القراءة والثانية خمسة قبل القراءة عمل الكوفيين أن يكبر أربعا كتكبير الجنائز في الأولى قبل القراءة، وفي الثانية خمسا بعدها وهما سنتان وعمل الحرمين ارجح)) ( حجة الله: 2/23)
”پہلی رکعت میں سات تکبیریں اور دوسری میں پانچ تکبیریں قراءت سے پہلے(طریقہ اہل الحرمین )۔ علمائے کوفہ کا خیال ہے کہ جنازے کی طرح پہلی میں چار تکبیرات قراءت سے پہلے اور دوسری میں پانچ قراءت کےبعد، اور اہل حرمین کا عمل راجح اور بہتر ہے۔ “
”دہ دردہ“پانی۔ :
فقہائے حنفیہ اور شوافع میں مائے کثیر کے متلق اختلاف ہے۔ متاخرین فقہائے احناف اس کی مقدار”دہ دردہ“فرماتے ہیں اور شوافع قلتین بتاتے ہیں۔ پھر اگر کنواں پلید ہو جائے تو اسے پاک کرنے کے لیے ڈولوں کی مقدار عجیب قیاسی گھوڑے دوڑائے ہیں۔ شاہ صاحب فرماتے ہیں۔
((وبالجملة ليس في هذا الباب شئي يعتد به، ويجب العمل به)) (حجة الله البالغة:1/147)