کتاب: تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی - صفحہ 155
((والحق عندي أن القبر ومحل عبادة ولي من الأولياء والطور كل ذلك سواء في النهي، والله أعلم ))
(حجۃ اللہ ص: 1/ 153))
”حق یہ ہے کہ قبر ولی، عبادت گاہ اور طور پہاڑ وغیرہ نہی میں برابر ہیں۔ کسی کے لیے بالا استقلال سفر درست نہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے شد رحال منع فرمایا ہے۔ “
زیارت پسند دیوبندی اور بریلوی حضرات اس مسئلے میں بڑی طعن آمیز گفتگو کرتے ہیں، لیکن شاہ صاحب وہی فرماتے ہیں جو شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ اور دوسرے ائمہ توحید نے فرمایا ہے۔
وضو کے نواقض:
وضو کے نواقض میں فقہا مختلف ہیں۔ شاہ صاحب کی رائے یہ ہے:
((وأصل موجب الوضوء الخارج من السبيلين وما سوىٰ ذلك محمول عليه. )) (حجۃ اللہ : 1/ 139))
”وضو ٹوٹنے کا اصل سبب وہی ہے جو سبیلین سے نکلے، باقی اسی پر محمول ہیں۔ “
وتر:
وتروں کے متعلق اختلاف ہے۔ فقہائے حنفیہ واجب کہتے ہیں اور ائمہ حدیث سنت، شاہ صاحب کی رائے یہ ہے:
((والحق أن الوتر سنة هو أوكد السنن بينه علي وابن عمر وعبادة بن الصامت)) (حجة الله ج2 ص13)
”وتر سنت موکدہ ہے۔ حضرت علی، ابن عمر اورعبادہ بن صامت سے یہی منقول ہے۔ “
قنوت:
فقہائے احناف قنوت کو وتروں میں واجب سمجھتے ہیں اور شوافع صبح کی نماز میں۔