کتاب: تحریکِ آزادی فکراور حضرت شاہ ولی اللہ کی تجدیدی مساعی - صفحہ 12
کتاب: تحریکِ آزادی فکراور حضرت شاہ ولی اللہ کی تجدیدی مساعی
مصنف: شیخ الحدیث مولانا محمد اسمعٰیل صاحب سلفی
پبلیشر: مکتبہ نذیریہ، چیچہ وطنی
ترجمہ:
تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ کی تجدید مساعی کے نام سے مولانا اسماعیل سلفی رحمہ اللہ کے مختلف اوقات میں لکھے جانے والے مضامین کا مجموعہ ہے جس میں انہوں نے شاہ ولی اللہ کے مشن کی ترجمانی کرتے ہوئے مختلف مکاتب فکر کو قرآن وسنت کی طرف دعوت دینے کی کوشش کی ہے-شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ نے جس دور میں قرآن وسنت کی بالادستی کی فکر کو پیش کیا وہ دور بہت کٹھن دور تھا اور شاہ ولی اللہ کی تحریک کے مقابلے میں تمام مذاہب کے افراد نے رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی-تقلید جامد کے ماحول میں اجتہاد کے ماحول کو پیدا کرنا اور لوگوں کو مختلف ائمہ کے فہم کے علاوہ کسی بات کو قبول نہ کرنے کی فضا میں قرآن وسنت کی بالادستی کا علم بلند کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف تھا-شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ تعالی نے اس دور میں اجتہاد،قرآن وسنت کی بالادستی،مختلف ائمہ کی فقہ کی ترویج اور لوگوں میں پائی جانے والی تقلید کی قلعی کو کھولتے ہوئے ان تمام چیزوں کی طرف واضح راہنمائی فرمائی-مصنف نے اپنی کتاب میں تحریک اہل حدیث کی تاریخ،اسباب،اور تحریک کے مشن پر روشنی ڈالتے ہوئے مختلف علماء کے فتاوی کو بھی بیان کیا ہے-تقلید کا مفہوم،اسباب اور تقلید کے وجود پر تاریخی اور شرعی اعتبار سے گفتگو کرتے ہوئے مختلف فقہی مسائل کو بیان کر قرآن وسنت کی کسوٹی پر پرکھ کر ان کی حقیقت کو بھی واضح کیا گیا ہے-
عرض ناشر
حمد و سپاس اس خدائے یکتاو یگانہ کے لیے ہے جو اپنی حمت اور مشیت کے تحت اپنے بندگان سے دین محکم کی استواری کے لیے خدمت لے لیتا ہے اور اپنے القائے خاص سے نواز کر مطلوبہ مقاصد کی تکمیل پر مامور کردیتا ہے نیز ادوار ناشائستہ کی دستبرد سے دین مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے حفظ وبقا کا کام سر انجام فرماتا رہتا ہے اسی طرح وہ اپنے تدبر کامل سےاپنے ناچیز اور حقیر انسانوں سے ان ضروریات کا اتمام کرالیتاہے جن کا معدوم ہونا نوع انسانی کے لیے نقصان عظیم کا باعث ہوسکتا ہو۔ بعدازاں درود و سلام ہو اس نبی برحق پر جس کے ارشاد حقیقت آگین او رنوائے وحدت سروش سے ہمیں دین کا فہم حاصل ہوا۔
اما بعد۔ اس احقرالعباد طالب الرشاد کی یہ دیرینہ آرزو تھی کہ حضرت الامیر المرکز یہ جمیعت اہل حدیث مغربی پاکستان استاذ العلماء والمدرسین راس الفقہاء اہلحدثین فاضل جلیل عالم نبیل حضرت مولانا محمد اسماعیل صاحب سلفی مدظلہ گوجرانولہ کے رشحات قلم کا مرقع تحریک آزادی فکر کا جزر اور حضرت شاہ واللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی نامی کتاب کو ایک نئی آب و تاب کے ساتھ شائع کرے۔ اور دینی لٹریچر کی اس بے بضاعتی کے دور میں اس خزینہ حقائق کو طباعت و کتابت کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرتے ہوئے ہدیۂ ناظرین کرے چونکہ یہ کتاب اپنے موضوع پر نہایت ٹھوس دلائل و براہین کی حاصل ہے اور اس تقلید جامد کے دور میں اس کی شدید ضرورت ہے اس لیے جمیت حق کے جذبہ سے سرشار ہو کر خادم نے توکلا علی اللہ اس کام کا بیڑا اٹھایا۔ اہل علم سے یہ بات پوشیدہ نہیں کہ یہ مضمون بالاقساط