کتاب: تذکرہ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 91
علما سے ان کی استعداد کے مطابق کام لیا۔ان علماے کرام کے اسماے گرامی یہ ہیں : 1-مولانا شرف الحق محمداشرف ڈیانوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۲۶ھ)یہ مولانا شمس الحق ڈیانوی رحمہ اللہ کے چھوٹے بھائی تھے۔ 2-مولانا عبد الرحمن بن حافظ عبد الرحیم مبارک پوری صاحبِ’’تحفۃ الأحوذي‘‘(المتوفی: ۱۳۵۳ھ)۔ 3-مولانا ابو عبد اللہ حکیم محمد ادریس ڈیانوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۹۶۰ھ)مولانا شمس الحق کے صاحبزادے۔ 4-مولانا عبد الجبار بن نور احمد ڈیانوی رحمہ اللہ مولانا شمس الحق کے ماموں زاد بھائی۔ ابو یحییٰ امام خاں نوشہروی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۹۶۶ء)نے اس فہرست میں دو اورعلماے کرام کا اضافہ کیا ہے: 5-مولانا قاضی یوسف حسین خان پوری رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۵۲ھ) 6-مولانا ابو یحییٰ محمد شاہجہان پوری رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۳۸ھ) لیکن مولانا شمس الحق کو سب سے زیادہ اعتماد حضرت محدث مبارک پوری رحمہ اللہ پر تھا۔ ابو یحییٰ امام خان نوشہروی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’مولانا شمس الحق رحمہ اللہ کو سب سے زیادہ اعتماد حضرت مولانا مبارک پوری رحمہ اللہ پر تھا۔‘‘(تراجم علماے حدیث ہند،ص: ۰۲ ۴) حضرت محدث مبارک پوری رحمہ اللہ نے مولانا شمس الحق ڈیانوی رحمہ اللہ کے ہاں چار سال(۱۳۲۰ھ تا ۱۳۲۳ھ)تک قیام کیا،ان کے تصنیفی کام میں معاون رہے اورعون المعبود کی شرح کی تالیف میں ان کی پوری مدد کی۔ عون المعبود(مطبوعہ مکتبہ سلفیہ مدینہ منورہ)کے مقدمے میں مرقوم ہے: ’’کتب أولھما العلامۃ أبو الطیب شمس الحق العظیم