کتاب: تذکرہ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 249
کے فتاویٰ کو مولانا شمس الحق ڈیانوی رحمہ اللہ کی فرمائش پر دو ضخیم جلدوں میں مرتب کیا۔‘‘(تذکرہ علماے اعظم گڑھ،ص: ۱۴۷) شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز رحمہ اللہ(المتوفی ۲۰۰۸ء)لکھتے ہیں : ’’حضرت شیخ الکل میاں صاحب دہلوی کا فتاویٰ جو دو جلدوں میں شائع ہوا تھا،اس کے منشر اوراق بھی علامہ شمس الحق ڈیانوی رحمہ اللہ عظیم آبادی نے آپ کے حوالے کیے تھے،جنھیں حضرت محدث مبارک پوری رحمہ اللہ نے موجودہ صورت میں مرتب اورشائع کیا۔‘‘(المقالۃ الحسنیٰ،ص: ۱۲) مورخ اہلِ حدیث مولانا محمداسحاق بھٹی حفظہ اللہ فرماتے ہیں : ’’فتاویٰ کے سلسلہ میں حضرت مولانا مبارک پوری رحمہ اللہ کی ایک بہت بڑی خدمت یہ ہے کہ انھوں نے حضرت مولانا شمس الحق ڈیانوی کی فرمائش پر اپنے استادِ عالی قدر حضرت میاں صاحب سید نذیر حسین دہلوی رحمہ اللہ کے فتاویٰ دو ضخیم جلدوں میں مرتب کیے۔‘‘(دبستانِ حدیث،ص: ۱۹۳) محقق اہلِ حدیث مولانا ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ فرماتے ہیں : ’’حضرت مولانا شمس الحق ڈیانوی رحمہ اللہ کے فرمان پر محدث مبارک پوری رحمہ اللہ نے شیخ الکل حضرت میاں صاحب محدث دہلوی کے فتاویٰ کو بھی جمع کیا۔‘‘(مقالات مبارک پوری،ص: ۵۳) حضرت میاں صاحب کے فتاویٰ بہترین علمی و تحقیقی نکات پر مشتمل ہیں۔یہ فتاویٰ آپ کے تین خاص تلامذہ مولانا شمس الحق ڈیانوی عظیم آبادی،صاحب عون المعبود فی شرح سنن ابی داوٗد(المتوفی ۱۳۲۹ھ)اور مولانا محمد عبدالرحمن محدث مبارک پوری رحمہم اللہ صاحب تحفۃا لأحوذی شرح جامع ترمذی(المتوفی ۱۳۵۳ھ)کی مساعی حسنہ اور مولانا ابو سعید شرف الدین محدث دہلوی صاحب تنقیح الرواۃ فی تخریج احادیث