کتاب: تذکرہ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 244
مولانا مبارک پوری رحمہ اللہ نے غالباً انہی شبہات کے ازالہ کے لیے خیر الماعون کا دوسرا حصہ تحریر فرمایا،جو اس کتاب کا دوسرا باب ہے،جس میں طاعونی مقامات سے بھاگنے والوں کے تمام اَعذار کا پوری شرح و بسط سے جواب دیا ہے۔ آخر میں خاتمہ رسالہ ہے،جس میں رفع طاعون کے لیے قنوت کرنے اور دعا کرنے کے جواز و عدم جواز پر بحث ہے۔یہ دوسرا حصہ ۴۰ صفحات پر مشتمل ہے،جو مطبع سید المطابع بنارس سے باعانت حافظ عبد الرحمن بن حافظ سلیمان صاحب مبارک پوری حیدر آبادی طبع ہوا،مگر اس پر تاریخ طباعت نہیں ہے۔‘‘ (مقالات مبارک پوری،ص: ۴۲۰) شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد علی جانباز رحمہ اللہ(المتوفی ۲۰۰۸ء)مولانا مبارک پوری رحمہ اللہ کی اردو تصانیف میں المقالۃ الحسنیٰ اور خیر الماعون کے بہت مداح تھے۔المقالۃ الحسنیٰ آپ نے ۱۹۸۰ء میں شائع کیا۔خیر الماعون کی کمپوزنگ کرا لی تھی،مگر موت نے آپ کو اس کے چھپوانے کی مہلت نہ دی۔اللہ تعالیٰ ان کی بال بال مغفرت فرمائے۔ الدر المکنون في تائید خیر الماعون: اس کتاب میں طاعونی مقامات سے بھاگنے والوں کے تمام حیلوں کو نقل کر کے ہر ایک پر بحث کی گئی ہے۔یہ رسالہ اردو زبان میں ہے۔صفحات: ۴۰۔مطبع سعید المطابع بنارس،سنہ اشاعت ندارد۔ غیر مطبوعہ تصانیف: حضرت محدث مبارک پوری رحمہ اللہ کی درج ذیل کتابیں زیورِ طباعت سے آراستہ نہیں ہو سکیں : إرشاد الہائم إلی منع خصاء البہائم: یہ رسالہ اردو زبان میں ہے۔اس