کتاب: تذکرہ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 238
پڑھے درود مانگے بخشش کی یہی دعا کیجیے بخندہ روئی و فرحت مصافحہ تیرا خدا نے چاہا تو روز جزا جمیل ہوگا دلیل جادہ جنت مصافحہ (المقالۃ الحسنیٰ،مطبوعہ جامعہ ابراہیمیہ سیالکوٹ) مولانا محمد عطاء اللہ حنیف بھوجیانی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۹۸۷ء)فرماتے ہیں : ’’یہ رسالہ اپنے موضوع کے اعتبار سے بڑا مدلل اور عام فہم ہے۔یہ رسالہ پہلی بار ۱۲۱۹ھ /۱۹۱۰ء مطبع سید المطابع بنارس سے شائع ہوا۔صفحات(۵۵)۱۳۷۶ھ میں نامی پریس لکھنؤ سے بھی شائع ہوا۔صفحات(۲۲) ’’۱۹۸۰ء میں شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز(المتوفی ۲۰۰۸ء)نے شعبہ تصنیف و تالیف جامعہ ابراہیمیہ سیالکوٹ سے شائع کیا،جس کا ابتدائیہ مولانا عطاء اللہ حنیف(المتوفی ۱۹۸۷ء)نے لکھا اور محدث مبارک پوری کے حالاتِ زندگی مولانا جانباز رحمہ اللہ کے قلم سے ہیں۔صفحات(۷۹) القول السدید فیما یتعلق بتکبیرات العید: اس رسالے میں تکبیراتِ عیدین کے متعلق ضروری سوالوں کے جوابات دیے گئے ہیں۔مولانا محمد اسحاق بھٹی حفظہ اللہ اس رسالے کے بارے میں فرماتے ہیں کہ’’القول السدید فیما یتعلق بتکبیرات العید’‘اردو زبان میں ہے اور غالباً اس زمانے کی تصنیف ہے،جب حضرت مولانا مبارک پوری رحمہ اللہ مدرسہ دار القرآن والحدیث کلکتہ میں تدریسی خدمات انجام دیتے تھے۔اس میں تکبیراتِ عیدین کے متعلق چند سوالوں کا جواب دیا گیا ہے اور صحیح دلائل سے ثابت کیا گیا ہے کہ نمازِ عیدین کی پہلی رکعت میں قراء ت سے پہلے سات تکبیریں اور دوسری رکعت میں قراء ت سے پہلے