کتاب: تذکرہ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری رحمۃ اللہ علیہ - صفحہ 209
تصانیف کا تعارف تحفۃ الاحوذی شرح جامع ترمذی: جامع ترمذی امام ابو عیسیٰ محمد بن عیسیٰ ترمذی(المتوفی ۲۷۹ھ)کی تصنیف ہے۔حدیث کی جس کتاب میں آٹھ قسم کے مضامین بیان کیے جائیں،اس کو جامع کہا جاتا ہے۔وہ آٹھ قسم کے مضامین یہ ہیں : 1۔سیر 2۔آداب 3۔تفسیر 4۔عقائد 5۔فتن 6۔احکام 7۔اشراط 8۔مناقب۔ امام ترمذی اس میں فقہی احکام کے اعتبار سے بکثرت احکام کی حدیثیں لائے ہیں،اس لیے اس کو سنن کہا جاتا ہے۔ علماے اسلام نے جامع ترمذی کے بہت سے فضائل بیان کیے ہیں۔امام ترمذی خود فرماتے ہیں کہ میں نے یہ کتاب لکھ کر علماے خراسان کے سامنے پیش کی تو انھوں نے اس کی تعریف کی اور دادِ تحسین دی اور علماے حجاز کے سامنے پیش کیا تو انھوں نے بھی اس کو بہت پسند فرمایا۔ تذکرۃ الحفاظ میں امام ذہبی رحمہ اللہ(المتوفی ۷۴۸ھ)فرماتے ہیں : ’’جس گھر میں یہ کتاب موجود ہو اس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم گفتگو فرما رہے ہیں۔‘‘(تذکرۃ الحفاظ: ۲/۲۰۸) حضرت شاہ عبد العزیز محدث دہلوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۲۳۹ھ)فرماتے ہیں : امام ترمذی کی جامع ان کتابوں میں سب سے بہتر تصنیف ہے۔اس میں :