کتاب: تزکیہ نفس - صفحہ 17
مىں معزز قارئىن ، بالخصوص اربابِ علم و فضل سے امىد ہے كہ وہ اس سلسلہ مىں مىرى راہنمائى فرمانے مىں كوئى دقىقہ فروگزاشت نہىں كرىں گے، مىں بھى اىسے احباب كا تہہ دل سے شكر گزار ہوں گا۔
نہ تو مىں عربىت مىں اعلىٰ ذوق كا مالك ہوں اور نہ ہى اس زبان مىں تحرىر شدہ گوہر ہائے تاب دار كو كسى غلطى كے بغىر سمجھنے كا دعوىٰ ركھتا ہوں۔ اگر اس كتاب كى ترجمانى كا كسى قدر حق ادا ہوا ہے تو محض توفىق الٰہى كا فىض ہے ىا پھر اساتذہ كرام كى راہنمائى اور مخلص دوست و احباب كى حوصلہ افزائى كا ثمرہ ہے۔
٭ اردو ترجمہ كے لىے 1978ء مىں ’’ دارالآفاق الجدىدہ، بىروت ‘‘ سے شائع ہونے والا اىڈىشن استعمال كىا گىا ہے۔ ترجمہ كرتے وقت ىہ اكىلا اىڈىشن ہى دسىتاب ہو سكا، اس اىڈىشن مىں معمولى پىرا بندى كے علاوہ كسى قسم كا اىسا اقدام نہىں كىا گىا جو اسے آسان فہم اور كثىر الفائدہ بنا دے۔
٭ اس ترجمہ مىں ذىلى عنوانات اپنى طرف سے قائم كر دىئے ہىں، تاكہ اس كو سمجھنا آسان ہو جائے اور اس سے استفاد كى راہ مزىد ہموار ہو جائے۔
٭ اس كا عربى اىڈىشن بھى اسى طرز پر لانے كا عزم كر چكا تھا كہ اس كا نىا اىڈىشن دىكھنے مىں آىا جو بىروت ہى سے ’’دار ابن حزم‘‘ كى طرف سے 2000ء مىں شائع ہوا ہے، اس مىں پىش لفظ كا اہتمام اىك اسكالر’’عبد الحق تركمانى ‘‘ نے كىا ہے اورتحقىق كا كام اىك فرانسىسى عورت “EVA RIAD” كى كاوش ہے۔ اس مىں بھى ذىلى عنوانات نہىں ہىں، البتہ نمبرنگ كے ذرىعے ہر مضمون كى پىرا بندى كر دى گئى ہے۔ موصوفہ نے اس پر فرانسىسى زبان مىں تحقىقى و تنقىدى نوٹ لگا كر اور ابن حزم كے ’’ نظرىہ ظاہر ىت ‘‘ پر تبصرہ كر كے 1980ء مىں اپسالا ىونىورسٹى سے پى اىچ ڈى كى ڈگرى حاصل كى ہے۔