کتاب: تزکیہ نفس - صفحہ 161
علمى محفلىں
تعلىمى محفل مىں كس نىت سے بىٹھا جائے؟
جب بھى آپ كسى علمى محفل مىں بىٹھىں تو آپ كا وہاں بىٹھناعلم اور ثواب كى نىت سے ہونا چاہىے، نہ تو آپ اپنے علم كى بدولت خود كو بے نىاز سمجھ كر وہاں بىٹھىں، نہ ہى كسى علمى لغزش كو تلاش كر كے اسے عام كرنے كے لىے اور نئى بات سن كر بىان كرنے والے كو طعن و تشنىع كرنے كى غرض سے، كىوں كہ ىہ اىسے گھٹىا لوگوں كے كام ہىں جو دنىا مىں كبھى كامىابى سے ہم كنار نہىں ہوسكتے۔
جب آپ متذكرة بالا نىت سے وہاں بىٹھىں گے تو بہر كىف نىكى كے حصول سے بہرہ ور ہوں گے، اگر آپ وہاں اس نىت سے نہىں بىٹھتے تو آپ كا گھر مىں بىٹھے رہنا جسمانى لحاظ سے زىادہ آرام دہ، اخلاقى لحاظ سے زىادہ باعزت اور دىنى لحاظ سے محفوظ تر ہے۔ [1]
مجلس علم مىں بىٹھنے كے آداب:
جب آپ مذكورہ نىت كے ساتھ بىٹھىں تو تىن مىں سے كوئى اىك انداز اختىار كرىں، چوتھا انداز نہ اپنائىں:
1۔ ىا تو جاہلوں كى طرح بالكل خاموش بىٹھے رہىں، اس سے آپ و حاضرى كى نىت كا
[1] رسول اللہ صلى اللہ علىہ وسلم كا ارشاد گرامى ہے كہ ’’ جب كچھ لوگ اللہ تعالىٰ كے كسى گھر مىں اكٹھے ہو كر بىٹھتے ہىں تو فرشتے انہىں اپنى آغوش مىں لے لىتے ہىں، رحمت بارى تعالىٰ انہىں ڈھانپ لىتى ہے اور اللہ تعالىٰ اپنے ہاں مقدس مخلوق كے سامنے ان كا ذكر خىر فرماتے ہىں۔‘‘ (سنن ابوداؤد: باب الوتر)