کتاب: تزکیہ نفس - صفحہ 16
ہى مىرے لىے اسے اردو زبان مىں لانے كا موجب بنا ۔ بالخصوص مصنف كے ىہ الفاظ اس مىں مزىد دلچسپى كا باعث بنے۔ وہ فرماتے ہىں كہ:
’’ مىں نے اسے احاطہ تحرىر مىں لانے كے لىے عمر كا بىشتر حصہ صرف كىا ہے، دنىا كے مال و متاع اور خواہشات نفس كو پسِ پشت ڈال كر ان معلومات پر غور و خوض كو ترجىح دى ہے۔ مىں نے اس كتاب مىں اپنے تمام تر تجربات جمع كر دىئے ہىں، مىرى ىہ خواہش ہے كہ اس كاوش اور محنت كے ذرىعے اللہ تعالىٰ اپنے بندوں كو زىادہ سے زىادہ فائدہ پہنچائے۔ اس مىں اگرچہ مجھے بذات خود انتہائى غور وخوض سے كام لىنا پڑا اور ىہ مىرے لىے جاں گسل بھى ثابت ہوئى، لىكن مىں اسے لوگوں كے لىے بلا مشقت حاصل ہونے والے خوش گوار تحفہ كے طور پر پىش كر رہا ہوں ۔ ممكن ہے اسے غور سے پڑھنے اور اس پر عمل پىرا ہونے والوں كے لىے ىہ باتىں پىش بہا خزانہ اور زندگى كى متاعِ عزىز ثابت ہوں۔‘‘
جہاں اس كتاب كا بىش تر حصہ ذاتى تجربات و مشاہدات اور افكار و خىالات پر مبنى ہے، وہاں اس كے كچھ حصے كا مصدر و منبع كتاب و سنت بھى ہے، لىكن چونكہ مصنف نے كتاب و سنت كا گہرا اور وسىع علم ہونے كے باوجود اس كے لىے كتاب و سنت سے استدلال و استناد كى راہ اختىار نہىں كى اس لىے حاشىہ مىں ان كے خىالات كو كتاب و سنت سے مربوط كرنے سے گرىز كىا گىا ہے۔ ان كے نقطۂ نظر كو قارئىن كے سامنے آزادانہ پىش كرنے كى غرض سے كچھ باتىں قابل تبصرہ ہونے كے باوجود ان پر تبصرے كى جسارت نہىں كى گئى۔
اس كتاب كے ترجمہ مىں ترجمانى كا انداز اختىار كىا گىا ہے، ممكن ہے كچھ اىسى باتىں بھى سامنے آئىں جن كى صحىح ترجمانى كرنے سے مىرا قلم قاصر رہا ہو۔ ان كے بارہ