کتاب: تعزیہ داری علمائے امت کی نظر میں - صفحہ 17
میرے اصحاب پر بھی وہ وقت آجائے گا جس کا وعدہ ہے(یعنی فتنہ وفساد اور لڑائیاں)اور میرے اصحاب بچاو ہیں میری امت کے لیے،جب اصحاب چلے جائیں گے تو میری امت پر وہ وقت آجائے گا جس کا وعدہ ہے۔‘‘ ۳۔ عن أبی سعید الخدری رضی اللّٰهُ عنہ قال قال رسول اللّٰهِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم:’’ لاَ تَسُبُّوْا أصْحَابِیْ،فَلَوْ أنَّ أحَدَ کُمْ أنْفَقَ مِثْلَ اُحُدٍ ذَھَباً مَا بَلَغَ مُدَّ أحَدِھِمْ وَلَا نَصِیْفَہٗ ‘‘(بخاری:۳۶۷۳) ’’میرے اصحاب کو گالی نہ دو،کیونکہ تم میں کا کوئی آدمی أحد پہاڑ کے برابربھی سونا(اللہ کی راہ میں)خرچ کرے گا تو ان کی طرف سے خرچ کیے گئے ایک مد(تقریباً آدھا کلو)کو بھی نہیں پہنچے گا اور نہ اس سے بھی آدھے کو۔‘‘ اہل علم کے اقوال: ۱۔ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ فقہ اکبر میں فرماتے ہیں: ’’أفضل الناس بعد رسول اللّٰهِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم أبو بکر الصدیق،ثم عمر بن الخطاب الفاروق،ثم عثمان ذو النورین،ثم علی ابن أبی طالب،رضوان اللّٰهِ تعالی علیہم أجمعین،عابدین علی الحق ومع الحق،نتولاھم جمیعا،ولا نذکر أحدا من أصحاب رسول اللّٰهِ علیہ الصلاۃ والسلام الا بخیر‘‘(الفقہ الأکبر،ص:۸-۹،مطبع صدیقی،لاہور،۱۲۹۹ ؁ھ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سب سے افضل حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں،پھر حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ،پھر حضرت عثمان ذی النورین رضی اللہ