کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 93
[كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰہُ اِلَيْكَ مُبٰرَكٌ لِّيَدَّبَّرُوْٓا اٰيٰتِہٖ وَلِيَتَذَكَّرَ اُولُوا الْاَلْبَابِ۝۲۹ ][1] ترجمہ: اور یہ بابرکت کتاب جسے ہم نے آپ کی طرف اس لئے نازل فرمایا ہے کہ لوگ اس کی آیتوں پر غور وفکر کریں اور عقلمند اس سے نصیحت حاصل کریں۔ نیز اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان:[اِنَّا جَعَلْنٰہُ قُرْءٰنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ۝۳ۚ ][2] ترجمہ: یقینا ہم نے اس کو عربی قرآن بناکر نازل فرمایاہے تاکہ تم سمجھ سکو۔ نیز اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان: [وَاَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَيْہِمْ وَلَعَلَّہُمْ يَتَفَكَّرُوْنَ۝۴۴ ][3] ترجمہ:یہ ذکر(کتاب) ہم نے آپ کی طرف اتارا ہے کہ لوگوں کی جانب جو نازل فرمایا گیا ہے آپ اسے کھول کھول کر بیان کردیں شاید کہ وہ غور کریں۔ ان آیاتِ کریمہ سے ثابت ہوا کہ قرآنی نصوص کے معانی معلوم ہوسکتے ہیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ان آیات میں قرآنِ حکیم میں تدبر ،تعقل اور تفکر کا حکم دیا ہے ،تاکہ اس تدبر کے ذرریعہ فہمِ معنی تک رسائی ہوجائے اور فہمِ معنی کے بعد نصیحت قبول کرنے کی راہ ہموار ہوجائے … تو اگر نصوص کا معنی معلوم ہونا ممکن نہ ہوتا تو اللہ تعالیٰ کا قرآن حکیم میں تدبر وتفکر کا حکم بے مقصد ہوتا… (والعیاذ باللہ )
[1] ص:۲۹ [2] الزخرف:۳ [3] النحل:۴۴