کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 91
ترجمہ:اسے امانت دار فرشتہ لیکر آیا۔آپ کے دل پر اتاراہے کہ آپ آگاہ کرنے والوں میں سے ہو جائیں۔صاف عربی زبان میں۔ نیزاللہ تعا لیٰ کا یہ فرمان: [اِنَّآ اَنْزَلْنٰہُ قُرْءٰنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ۝۲ ][1] ترجمہ: یقینا ہم نے اسکو عربی قرآن بناکر نازل فرمایاہے تاکہ تم سمجھ سکو۔ نیزاللہ تعالیٰ کا یہ فرمان:[اِنَّا جَعَلْنٰہُ قُرْءٰنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ۝۳ۚ ][2] ترجمہ: یقینا ہم نے اسکو عربی قرآن بناکر نازل فرمایاہے تاکہ تم سمجھ سکو۔ ان آیات کی واضح دلالت یہ ہے کہ چونکہ یہ قرآن عربی زبان میں اترا، لہذا عربی لغت کے ظاہری مقتضٰی پر اس کا فہم ضروری ہے،الا یہ کہ کوئی دلیلِ شرعی ظاہر پر محمول کرنے سے مانع ہو۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں یہودیوں کی اس لیئے شدید مذمت کی کہ انہوں نے نصوصِ وحی میں تحریف کا ارتکاب کیا ۔اللہ تعالیٰ نے یہ بھی واضح فرمایا کہ وہ اس تحریف کی وجہ سے پوری کائنات میں سب سے زیادہ ایمان سے بہکے ہوئے ہیں۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: [اَفَتَطْمَعُوْنَ اَنْ يُّؤْمِنُوْا لَكُمْ وَقَدْ كَانَ فَرِيْقٌ مِّنْھُمْ يَسْمَعُوْنَ كَلٰمَ اللہِ ثُمَّ يُحَرِّفُوْنَہٗ مِنْۢ بَعْدِ مَا عَقَلُوْہُ وَھُمْ يَعْلَمُوْنَ۝۷۵][3]
[1] یوسف:۲ [2] الزخرف:۳ [3] البقرۃ:۷۵