کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 70
زیادہ سچی خبر دینے والے ،سب سے بڑھ کر خیرخواہی کے جذبات رکھنے والے اور سب سے بڑے فصیح البیان تھے۔
صفاتِ سلبیہ ، وہ صفات ہیں جن کی اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات سے نفی فرمادی ،اس نفی کا ذکر کتاب اللہ میں یاسنتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں موجود ہے۔یہ تمام صفات اللہ تعالیٰ کے حق میں صفاتِ نقص ہیں،مثلاً: موت ،نیند ،جہل،نسیان ،عجز ،تعب(تھکاوٹ) وغیرہ ۔
ان تمام صفات کی اللہ تعالیٰ سے نفی کرنا ضروری ہے اور وہ اس طرح کہ جو ان کی ضد ہے، ان کا اللہ تعالیٰ کیلئے کامل واکمل طریقہ سے ثابت ہونے کا ایمان رکھا جائے،اور اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات سے جس صفت کی نفی فرمائی ،اس سے مراد اس صفت کے منتفی ہونے کا بیان ہے، اس لیئے کہ اس صفت کی ضد اللہ تعالیٰ کیلئے بطریق کامل ثابت ہے ۔
واضح ہو کہ اللہ تعالیٰ نے ا پنی ذات سے اگر کسی صفت کی نفی فرمائی تو اس سے مجرد نفی مراد نہیں ہے؛ کیونکہ کسی صفت کی خالی نفی کردینا کمال نہیں ہے ،کمال تب ہوگا جب اس نفی کے ضمن میں ایسی حقیقت ہو جوکمال پر دلالت کررہی ہو…مجرد نفی تو عدم ہے اور عدم تو لاشیٔ ہے چہ جائیکہ کسی کمال پر قائم ہو ،پھر بعض اوقات کسی سے کسی صفت کی نفی اس لیئے بھی کیجاتی ہے کہ اس چیز میں اس صفت کے رکھنے کی قابلیت وصلاحیت ہی نہیں ہوتی۔ مثلاً: اگر آپ یوں کہیں :دیوار ظلم نہیںکرتی …تو یہ نفی دیوار کیلئے کسی کمال کا باعث نہیں ہے ۔بعض اوقات کسی شخص سے کسی صفت کی نفی اس لیئے بھی کی جاتی ہے کہ وہ شخص اس صفت کے قائم رکھنے سے عاجز ہے ،تو یہ اس شخص کے حق میں نقص ہوگا ۔جیسے کسی شاعر نے کہا: