کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 67
اور فرمایا:[ فَاَخَذَہُمُ اللہُ بِذُنُوْبِہِمْ۰ۭ][1]
ترجمہ: اللہ نے ان کے گناہوں کے باعث انہیں پکڑلیا۔
اور فرمایا:[وَيُمْسِكُ السَّمَاۗءَ اَنْ تَقَعَ عَلَي الْاَرْضِ اِلَّا بِـاِذْنِہٖ۰ۭ][2]ترجمہ: وہی آسمان کو تھامے ہوئے ہے کہ زمین پر اس کی اجازت کے بغیر گر نہ پڑے۔
اور فرمایا:[اِنَّ بَطْشَ رَبِّكَ لَشَدِيْدٌ۱۲ۭ][3]
ترجمہ: یقینا تیرے رب کی پکڑ بڑی سخت ہے۔
اور فرمایا:[يُرِيْدُ اللہُ بِكُمُ الْيُسْرَ وَلَا يُرِيْدُ بِكُمُ الْعُسْرَ۰ۡ][4]
ترجمہ:اللہ تعالیٰ کاارادہ تمہارے ساتھ آسانی کا ہے،سختی کا نہیں۔
اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
( وینزل ربنا الی السماء الدنیا)[5]
ترجمہ: اور ہمارا رب آسمانِ دنیا پر نزول فرماتا ہے ۔
ہم ان تمام صفات کو ،جس طرح کہ وارد ہوئی ہیں ،اللہ تعالیٰ کیلئے ثابت کرتے ہیں، لیکن انہیں اللہ تعالیٰ کے نام نہیں بناتے ۔ چنانچہ ان صفات کو سامنے رکھ کے یہ کہنا ناجائز ہے کہ اللہ تعالیٰ کا نام ’’الجائی‘‘یا ’’الآتی‘‘یا ’’الآخذ‘‘یا ’’الممسک ‘‘یا’’الباطش‘‘یا ’’المرید‘‘یا ’’النازل‘‘ ہیں۔ یہ
[1] الانفال:۵۲
[2] الحج:۶۵
[3] البروج:۱۲
[4] البقرۃ:۱۸۵
[5] متفق علیہ