کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 61
ترجمہ:اور یہودیوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں ،انہی کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں اوران کے اس قول کی وجہ سے ان پر لعنت کی گئی ، بلکہ اللہ تعالیٰ کے دونوں ہاتھ کھلے ہوئے ہیں ۔جس طرح چاہتا ہے خرچ کرتا ہے۔ نیز فرمایا: [لَقَدْ سَمِعَ اللہُ قَوْلَ الَّذِيْنَ قَالُوْٓا اِنَّ اللہَ فَقِيْرٌ وَّنَحْنُ اَغْنِيَاۗءُ۝۰ۘ سَنَكْتُبُ مَا قَالُوْا وَقَتْلَھُمُ الْاَنْۢبِيَاۗءَ بِغَيْرِ حَقٍّ۝۰ۙ وَّنَقُوْلُ ذُوْقُوْا عَذَابَ الْحَرِيْقِ۝۱۸۱ ][1] ترجمہ:یقینا اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کا قول بھی سنا جنہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ فقیر ہے اور ہم تونگر ہیں ان کے اس قول کو ہم لکھ لیں گے ۔اور ان کا انبیاء کو ناحق قتل کرنا بھی،اور ہم ان سے کہیں گے کہ جلنے والے عذاب چکھو!۔ اور اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کی باتوں سے کہ جو اللہ تعالیٰ کو نقائص سے متصف کرتے ہیں اپنی تنزیہ اورپاکیزگی بیان فرمائی ہے ۔ چنانچہ فرمایا: [سُبْحٰنَ رَبِّكَ رَبِّ الْعِزَّۃِ عَمَّا يَصِفُوْنَ۝۱۸۰ۚ وَسَلٰمٌ عَلَي الْمُرْسَلِيْنَ۝۱۸۱ۚ وَالْحَـمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ۝۱۸۲ۧ ][2]
[1] آل عمران:۱۸۱ [2] الصافات:۱۸۲-۱۸۰