کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 60
[اَمْ يَحْسَبُوْنَ اَنَّا لَا نَسْمَعُ سِرَّہُمْ وَنَجْوٰىہُمْ۰ۭ بَلٰى وَرُسُلُنَا لَدَيْہِمْ يَكْتُبُوْنَ۸۰ ][1]
ترجمہ: کیا ان کا یہ خیال ہے کہ ہم ان کی پوشیدہ باتوں کو اور ان کی سرگوشیوں کو نہیں سنتے (یقیناوہ برابر سن رہے ہیں) بلکہ ہمارے بھیجے ہوئے ان کے پاس ہی لکھ رہے ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دجال کے ذکر میں فرمایا:
(انہ أعور وان ربکم لیس بأعور)[2]
ترجمہ:بے شک دجال کانا ہے اور تمہارا رب کانا نہیں۔
نیز فرمایا:(أیھا الناس اربعوا علی انفسکم فانکم لاتدعون أصم ولا غائبا)[3]
ترجمہ: اے لوگو!پر سکون رہو، تم کسی ایسی ذات کو نہیں پکار رہے جو بہری ہے اور نہ ہی ایسی ذات کو جو غائب ہے۔
اور اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کو شدید عذاب سے دوچار کرنے کی وعید سنائی جو اللہ تعالیٰ کو کسی صفتِ نقص سے موصوف کرتے ہیں۔ چنانچہ فرمایا:
[وَقَالَتِ الْيَھُوْدُ يَدُ اللہِ مَغْلُوْلَۃٌ۰ۭ غُلَّتْ اَيْدِيْہِمْ وَلُعِنُوْا بِمَا قَالُوْا۰ۘ بَلْ يَدٰہُ مَبْسُوْطَتٰنِ۰ۙ يُنْفِقُ كَيْفَ يَشَاۗءُ۰ۭ][4]
[1] الزخرف:۸۰
[2] بخاری:۷۴۰۸
[3] بخاری:۲۹۹۲
[4] المائدۃ:۶۴