کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 59
یہ جبلت اور فطرت اسی ذات کیلئے محبت ،تعظیم اور عبادت بجالائے گی جس کے بارہ میں اسے یقین ہو کہ وہ صفاتِ کمال کے ساتھ متصف ہے ،اور وہ صفات ایسی ہیں جو اس کی ربوبیت اورالوہیت کے لائق ہیں۔
جو صفت ،صفتِ نقص ہوگی اور کمال سے خالی ہوگی وہ اللہ تعالیٰ کے حق میں ممتنع ہوگی، مثلاً: موت،جہل،نسیان،عاجزی، اندھاپن، بہراپن وغیرہ۔چنانچہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
[وَتَوَكَّلْ عَلَي الْـحَيِّ الَّذِيْ لَا يَمُوْتُ][1]
ترجمہ:اس ہمیشہ زندہ اللہ تعالیٰ پر توکل کریںجسے کبھی موت نہیں۔
اور موسیٰ علیہ السلام کے واقعہ میں فرمایا:
[قَالَ عِلْمُہَا عِنْدَ رَبِّيْ فِيْ كِتٰبٍ۰ۚ لَا يَضِلُّ رَبِّيْ وَلَا يَنْسَى۵۲ۡ ][2]
ترجمہ:ان کا علم میرے رب کے ہاں کتاب میں موجود ہے ،نہ تومیرارب غلطی کرتا ہے نہ بھولتا ہے۔
نیز فرمایا:
[وَمَا كَانَ اللہُ لِيُعْجِزَہٗ مِنْ شَيْءٍ فِي السَّمٰوٰتِ وَلَا فِي الْاَرْضِ۰ۭ][3]
ترجمہ:اور اللہ ایسا نہیں ہے کہ کوئی چیز اسے ہرادے نہ آسمانوں میں اور نہ زمین میں۔
نیز فرمایا:
[1] الفرقان: ۵۸
[2] طہ:۵۲
[3] فاطر:۴۴