کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 54
اپنی طرف سے اللہ تعالیٰ کا کوئی نام تجویز کرنے والا الحاد وانحراف کا مرتکب قرار پائے گا …نیز ان گمراہ فرقوں نے اللہ تعالیٰ کے جو نام رکھے ہیں وہ سب کے سب فی نفسہ باطل ہیں ضروری ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ان ناموں سے تنزیہ وپاکیزگی بیان کی جائے۔ (۴) الحاد کی چوتھی صورت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ناموں سے اپنے معبودوں کے نام اشتقاق کرنا ۔اس الحاد کے مرتکب مشرکینِ مکہ تھے ،انہوں نے اللہ تعالیٰ کے نام ’’العزیز‘‘ سے اشتقاق کرتے ہوئے اپنے ایک معبود کا نام ’’العزیٰ‘‘ رکھ دیا ۔اور اللہ تعالیٰ کے اسمِ مبارک ’’الالٰہ‘‘سے اشتقاق کرتے ہوئے اپنے ایک معبود کا نام ’’اللات‘‘ رکھ دیا۔ حالانکہ اللہ تعالیٰ کے تمام نام اس کے ساتھ مختص ہیں ،چنانچہ اس کافرمان ہے : [اَللہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ۝۰ۭ لَہُ الْاَسْمَاۗءُ الْحُسْنٰى۝۸ ][1] ترجمہ:وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں ،بہترین نام اسی کے ہیں۔ نیز فرمایا:[وَلِلہِ الْاَسْمَاۗءُ الْحُسْنٰى فَادْعُوْہُ بِہَا۝۰۠ ][2] ترجمہ:اور اچھے اچھے نام اللہ ہی کیلئے ہیں۔سو ان ناموں سے اللہ ہی کو موسوم کیا کرو۔ نیز فرمایا:[لَہُ الْاَسْمَاۗءُ الْحُسْنٰى۝۰ۭ يُسَبِّحُ لَہٗ مَا فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ۝۰ۚ ][3] ترجمہ:اس کیلئے (نہایت) اچھے نام ہیں،ہر چیز خواہ وہ آسمانوں میں ہو خواہ زمین میں وہ اس کی پاکی بیان کرتی ہے۔
[1] طہ:۸ [2] الاعراف:۱۸۰ [3] الحشر:۲۴