کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 40
جن کا تقاضا یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے توبہ کرنے والے ڈاکوکے گناہ کو معاف کردیا اور ان پر رحم فرمادیا اس طرح کہ ان کی ڈاکہ زنی کی حد ساقط کردی۔ وصفِ متعدی کی مثال : ’’السمیع‘‘(سننے والا) ہے اس میں پہلا واجب یہ ہے کہ ’’السمیع‘‘ کابطورِ نام اللہ تعالیٰ کیلئے اثبات ہو۔ دوسرا واجب یہ ہے کہ ’’السمیع‘‘کا بطورِ صفت اللہ تعالیٰ کیلئے اثبات ہو۔ تیسرا واجب یہ کہ اس کے حکم اور مقتضیٰ کا بھی اثبات ہو ۔اور وہ یہ کہ اللہ تعالیٰ ہر مخفی بات اور سرگوشی کو سن لیتا ہے ۔ کما قال تعالیٰ:[وَاللہُ يَسْمَعُ تَحَاوُرَكُمَا۝ ۰ۭ اِنَّ اللہَ سَمِيْعٌۢ بَصِيْرٌ۝۱ ][1] ترجمہ:اللہ تعالیٰ تم دونوں کے سوال وجواب سن رہا تھا، بے شک اللہ تعالیٰ سننے دیکھنے والاہے۔ اور اگر اللہ تعالیٰ کا نام ایسے وصف پر مشتمل ہو جو غیر متعدی یعنی لازم ہے ،تو اس پر ایمان کی تکمیل دو امور سے ہوگی۔ (۱) یہ ایمان لانا کہ یہ اسم(نام) اللہ تعالیٰ کیلئے ثابت ہے۔ (۲) یہ ایمان لانا کہ اس اسم کے ضمن میں اللہ تعالیٰ کی جو صفت ہے ،وہ اللہ تعالیٰ کیلئے ثابت ہے۔ اس کی مثال اللہ تعالیٰ کا مبارک نام ’’الحی‘‘(زندہ) ہے،ضروری ہے کہ ’’الحی‘‘ کو بطورِنام
[1] المجادلۃ:۱