کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 30
الفصل الاول:اللہ تعالیٰ کے اسماء(ناموں) کے سلسلہ میں قواعد
پہلاقاعدہ:اللہ تعالیٰ کے تمام نام ’’حسنیٰ ‘‘یعنی اچھے اور پیارے ہیں
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے ـ:
[وَلِلہِ الْاَسْمَاۗءُ الْحُسْنٰى فَادْعُوْہُ بِہَا۰۠ ][1]
ترجمہ:اللہ تعالیٰ کے اسماء حسنیٰ (پیارے پیارے نام) ہیں۔
’’ حُسْنیٰ ‘‘ سے مراد یہ کہ ایسے نام جو حسن وخوبی کی انتہاء کوپہنچے ہوئے ہیں۔چنانچہ اللہ تعالیٰ کے جتنے بھی نام ہیں ان کے اندرپوشیدہ صفات اس قدر کامل ہیں کہ ان میں کسی قسم کا کوئی نقص نہیں پایا جاتا ،نہ فعلاًکوئی نقص موجود ہے اور نہ احتمالاًکسی نقص کی گنجائش ہے۔
مثال نمبر1’’اَلْحَیُّ ‘‘ یعنی( زندہ)یہ اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے ایک نام ہے ،جو اپنے ضمن میں اللہ تعالیٰ کی حیاتِ کاملہ کا معنی لیئے ہوئے ہے ،ایسی حیات جس سے قبل کوئی عدم نہیں تھا اور نہ کبھی اسے زوال یا فنالاحق ہوگا…ایسی حیات جو علم،قدرت اور سمع وبصر وغیرہ جیسی صفاتِ کمال کو پوری طرح مستلزم ہو۔
[1] الاعراف:۱۸۰