کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 28
توحید اسماء وصفات (جو ہمارے اس رسالے کا اصل موضوع ہے ) کا دین میں مقام ومرتبہ بہت اونچا ہے اور اسکی اہمیت نہایت عظیم ہے ،انسان کے لئے اس وقت تک مکمل واکمل طریقے سے اللہ تعالیٰ کی عبادت ممکن نہیں ہے جب تک اسے اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا علم نہ ہو ۔(اس علم کی برکت سے ) وہ بڑی بصیرت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی عبادت کرسکتا ہے ۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے :
[وَلِلہِ الْاَسْمَاۗءُ الْحُسْنٰى فَادْعُوْہُ بِہَا۰۠ ][1]
ترجمہ: اللہ تعالیٰ کے پیارے پیارے نام ہیں پس انہی ناموں کے ساتھ اسے پکارو۔
اس آیت ِ مبارکہ میں اللہ تعالیٰ کے ناموں کے ساتھ دعا کرنے کا حکم ہے ،اس دعا سے مراد دعاء مسئلہ بھی ہے اور دعاء عبادت بھی ۔دعاءِ مسئلہ کی صورت یہ ہے کہ آپ جب اللہ تعالیٰ کے سامنے اپنی حاجت رکھیں تو ایسے نام کا واسطہ دیں جو آپ کی حاجت کے مطابق اور مناسب ہے، مثلاً:
یَاغَفُوْرُاِغْفِرْلِیْ (اے گناہوں کے معاف فرمانے والے !مجھے معاف فرمادے)
یَارَحِیْمُ اِرْحَمْنِیْ (اے رحیم !مجھ پر رحم فرما۔)
یَاحَفِیْظُ اِحْفَظْنِیْ (اے حفیظ!میری حفاظت فرما۔)
دعاء عبادت کی صورت یہ ہے کہ آپ ان اسماء وصفات کے تقاضوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے اس ذات کی بندگی کریں۔مثلا:
آپ توبہ کریں ؛کیونکہ وہ اللہ ’’التواب‘‘ یعنی توبہ قبول کرنے والا ہے ۔
[1] الاعراف:۱۸۰