کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 23
دیتے ہیں،جنکے اس موضوع پر ہزاروں علمی دروس(جو سب مسجل ہیں) کے ساتھ بہت سی کتبِ نافعہ اور بہت سے متون پر شروح موجود ہیں،چند ایک کے نام درج ذیل ہیں : (۱) شرح لمعۃ الاعتقاد،للمقدسی (۲) تقریب التدمریۃ (۳) شرح رسالۃ التدمریۃ ،لشیخ الاسلام (۴) فتاویٰ العقیدۃ (۵) المحاضرات السنیۃ فی شرح العقیدۃ الواسطیۃ،لشیخ الاسلام (۶) ازالۃ الاستار عن الجواب المختار لھدایۃ المحتار (۷) القواعد الطیبات فی الاسماء والصفات ،وغیر ذلک زیرِ نظر کتاب’’القواعد المثلیٰ فی صفات ﷲ واسمائہ الحسنیٰ‘‘کا موضوع کتاب کے نام سے واضح ہے،اس کتاب میں شیخ ر حمہ اللہ نے اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے حوالے سے منہجِ سلف ِصالحین کی روشنی میں بڑے نافع اورجامع قواعد بیان فرمائے ہیں۔نیز اللہ تعالیٰ کی صفات میں الحاد کے شکار گمراہ فرقوں جھمیہ،مشبھہ،اشعریہ وغیرہ کے ساتھ نہایت علمی مناقشہ فرمایاہے،اور جن باطل قواعد پر انکے مذاہب کی بناء ہے،انہیں کتاب وسنت اور اقوالِ سلف کی روشنی میں غلط ثابت کرکے اس بناء کو مسمار کردیاہے۔ شیخ رحمہ اللہ نے اپنی اس کتاب میں خاص طور پر گروہِ أشاعرہ کا علمی محاسبہ ومؤاخذہ فرمایا ہے،جس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ أشاعرہ کی کثرت ِتعداد کے بڑے بڑے دعوے کیئے جاتے ہیں… خود ہمارے برِّ صغیر ہندوپاک میں فقہی اعتبار سے حنفی کہلانے والے عقیدہ میں أشعری نسبت کے حامل ہیں،ان کے مدارس میں عقیدہ اشعریہ پر مشتمل کتاب’’شرح العقائد النسفیۃ ‘‘ ودیگر